ایمز ٹی وی(جینان) چین کے مشرقی صوبے شین ڈونگ سے تعلق رکھنے والے 2افراد کو بغیرلائسنس ویکسین فروخت کرنے کے جرم میں 15سال قید کی سزا سنا دی گئی ہے،
پانگ ہانگ ووئی پر الزام تھا کہ وہ غیر قانونی ویکسین خرید رہی تھی جو اس نے جینان اور لیاؤچینگ کے ایک گودام میں سٹور کر رکھتی تھی جہاں سے وہ ملک کے دوسرے حصوں میں اپنے گاہکوں کو فروخت کرتی تھی،
وہ یہ کاروبار جون 2013ء سے اپریل 2015ء تک کرتی رہی کہ بالآخر پولیس کے ہتھے چڑھ گئی، پانگ نے اس غیر قانونی دھندے سے 75ملین یوآن (11ملین امریکی ڈالر) کی آمدنی حاصل کی، پانگ پہلی ہی اس جرم میں نہیں پکڑی گئی بلکہ اسے 2009 ء میں بھی اسی دھندے میں پانچ سال قید کی سزا ہوئی تھی، اس کے مقدمے پر بعد ازں اعلیٰ عدالت میں نظرثانی کی گئی اور اس کی سزا چھ سال کر دی گئی،
انٹرمیڈیٹ عدالت نے کہا ہے کہ دو کیسوں میں پانگ 19سال جیل میں رہے گی، اس کی تمام جائیداد بھی ضبط کرنے کا حکم دیدیا، دوسری ملزم سن کی پانگ کی بیٹی ہے جسے اپنی ماں کے ساتھ جرم میں معاونت کرنے اور غیر قانونی طورپر ویکسین فروخت کرنے کے الزام میں چھ سال قید کی سزا سنائی گئی ہے، سن کی نے ستمبر 2014ء سے اپریل 2015ء تک 42ملین یوآن کی ویکسین فروخت کی،
عدالت نے اس کی 7.4ملین یوآن کی جائیداد ضبط کرنے کا حکم دیا ہے، اس جوڑے کو پولیس نے 28اپریل 2015ء کو گرفتار کیا تھا اور اگلے ہی دن ان کے قبضے سے 7لاکھ یوآن مالیت کی ویکسین برآمد کر لی جو جینان کی ایک تولیہ فیکٹری کے گودام میں سٹور کی گئی تھی