ایمز ٹی وی(بیجنگ) چین نے کالعدم جیش محمد کے سربراہ مولانا مسعود اظہر کو عالمی دہشتگرد قرار دینے بارے اقوام متحدہ میں قرارداد کو دوبارہ بلاک کرنے سے متعلق بھارتی تنقید کو مستردکرتے ہوئے اپنے فیصلے کا دفاع کیا ہے اورکہا ہے کہ بھارت کی جانب سے ابھی ان شرائط کو پورا نہیں کیا گیا جن کی وجہ سے بیجنگ اس قرارداد کی حمایت کر سکے۔
مسعود اظہر کو عالمی دہشتگرد قرار دینے کی فہرست میں شامل کرنے سے متعلق اقوام متحدہ کی قرارداد کو تیسری دفعہ فنی طور پر بلاک کرنے بارے سوال کے جواب میں چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لو کانگ نے میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ بیجنگ نے یہ اقدام متعلقہ فریقین کے درمیان اتفاق رائے پیدا کرنے کے لیے اٹھایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گذشتہ سال اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں متعلقہ کمیٹی نے مسعود اظہر پر پابندی سے متعلق معاملے پر غور کیا تھا اور اس بارے میں مختلف آراء پائی گئیں جس کی وجہ سے کوئی اتفاق رائے پیدا نہ ہوسکا ۔انہوں نے کہا کہ تاحال ان شرائط کو پورا نہیں کیا جا سکا جن کی وجہ سے کمیٹی کسی متفقہ فیصلے پر پہنچ سکے۔ انہوں نے کہا کہ کمیٹی کے اپنے قوانین ہیں ہمارا اس سے کوئی لینا دینا نہیں ،کہ کون اس کے لیے درخواست د یتا ہے ، تاہم ہم اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ کمیٹی سلامتی کونسل کے قواعد و ضوابط کے تحت ہی فیصلہ کرے گی۔ ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ بیجنگ اور نئی دہلی نے اس معاملے پر اپنے خیالات کا بھی تبادلہ کیا ہے
اور اس معاملے پر دونوں کے تعلقات پر کوئی منفی اثر نہیں پڑے گا، چین کا اس بارے میں اقدام سلامتی کونسل کے طریقہ کار اور قواعد کے عین مطابق ہے ۔انہوں نے بھارت کی اس نکتہ چینی اور تنقید کو مسترد کر دیا کہ چین نے پاکستان کی وجہ سے اس قرارداد کو بلاک کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے بھارت کے ساتھ مشاورت کے کئی دور کے بعد یہ ٹیکنیکل ہولڈ کیا ہے ۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ متعلقہ فریقین کے پاس
ایک دوسرے کے ساتھ مشاورت کے لیے کافی وقت ہے تا کہ اس بات کویقینی بنایا جائے کہ کمیٹی کی جانب سے فیصلہ عالمی برادری کی وسیع تر نمائندگی کرتے ہوئے متفقہ ہو گا ۔