ایمز ٹی وی(سری نگر) مقبوضہ کشمیر میں حریت پسند کشمیری نوجوانوں نے بھارتی فوجی سربراہ جنرل بپن راوت کی دھمکی کو پاؤں تلے روند دیا ،پوری مقبوضہ وادی میں پاکستانی پرچموں کی بہار آ گئی ،کشمیر بنے گا پاکستان کے نعروں کی گونج نے ہندوستانیوں کی نیندیں اڑا دیں ۔
انڈین آرمی چیف جنرل بپن راوت کی جانب سے گذشتہ دنوں مقبوضہ کشمیر میں آزادی کے متوالوں کو دی جانے والی دھمکی کہ ’’جس نے بھی جموں و کشمیر میں پاکستانی پرچم لہرایا اسے دہشت گرد قرار دیا جائے گا ‘‘ پر اپنی خصوصی رپورٹ میں اعتراف کیا ہے کہ کشمیری نوجوانوں پر بھارتی فوجی سربراہ کی دھمکی کا کوئی اثر نہیں ہوا ،جمعہ کے روز مقبوضہ وادی میں جگہ جگہ ہونے والے مظاہروں میں کشمیریوں نے نہ صرف پاکستانی پرچم لہرائے بلکہ ’’کشمیر بنے گا پاکستان ‘‘ کے فلک شگاف نعرے بھی لگاتے رہے ،احتجاج کرنے والے مظاہرین ہاتھوں میں پاکستانی پرچم تھامے بھارتی فورسز کی جانب سے آنسو گیس کے شیل اور گولہ باری کے باوجود ’’سنگباری ‘‘ بھی کرتے رہے ۔
انڈین فوجی سربراہ نے کشمیری نوجوانوں سے اپیل کرتے ہوئے ’’دھمکی‘‘ دی تھی کہ مقامی کشمیری بھارتی فوج کی راہ میں جس طرح رکاوٹیں کھڑی کر رہے ہیں اس سے بڑی تعداد میں نوجوان جاں بحق ہو رہے ہیں ،جبکہ کئی کشمیری ’’مجاہدین‘‘ کو فرار کرانے میں بھی مدد فراہم کرتے ہیں ،اب اگر کسی کشمیری شہری نے’’مجاہدین ‘‘ کی مدد کی اور پاکستانی پرچم لہرایاتو فوج انہیں بھارت دشمن قرار دیتے ہوئے دہشت گرد قرار دیں گے اور ایسے کشمیریوں کے خلاف سخت ترین کارروائی جائے گی ۔بھارتی ٹی وی نے اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ انڈین فوجی سربراہ کے سخت ترین انتباہ (دھمکی)کے باوجود جموں وادی میں کشمیری نوجوانوں نے نہ صرف جگہ جگہ پاکستانی پرچم لہرائے بلکہ بھارت مخالف نعرے(کشمیر بنے گا پاکستان) بھی لگاتے رہے ۔
مقبوضہ وادی میں تعینات بھارتی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے مودی حکومت اور وزارت داخلہ کو رپورٹ بجھوائی ہے کہ علیحدگی پسند تنظیمیں سوچی سمجھی حکمت عملی کے تحت ایک بار پھر بڑے پیمانے پر احتجاج اور ’’مجاہدین‘‘ بھارتی فورسز پر حملوں کی منصوبہ بندی کر چکے ہیں اور مارچ کے مہینے سے ایک بار پھر وادی میں پر تشدد کارروائیوں کا آغاز ہو سکتا ہے ،جس سے وادی میں ایک مرتبہ پھر کشیدگی اپنے عروج پر جا سکتی ہے ۔دوسری طرف مقبوضہ کشمیر کی بھارت نواز کٹھ پتلی حکومت نے بھی کشمیریوں کے پر امن احتجاج کو کچلنے اور معصوم کشمیریوں کو شہید کرنے کا منصوبہ بناتے ہوئے کشمیری شہریوں کو ڈراتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیری عوام ایسی جگہوں پر جانے سے گریز کریں جہاں احتجاج ہو رہا ہو ،تاکہ وہاں سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ اور گولہ باری سے لوگوں کو ’’ہلاکتوں ‘‘ سے بچایا جا سکے ۔
جموں و کشمیر پولیس کے ڈی جی نے بھی اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری مظاہرین سے نمٹنا انتہائی مشکل مرحلہ اور بڑا چیلنج ہے ،وہ لوگوں کو سمجھانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ انہیں ’’آزادی ‘‘کے نام پر گمراہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ،لوگوں کو درست راستے کا انتخاب کرنا چاہئے اور سیکیورٹی فورسز کے کام میں رکاوٹ نہیں ڈالنی چاہئے۔بھارتی ٹی وی کا کہنا تھا کہ پولیس ،فوج اور سیکیورٹی فورسز کے واضح اعلانات کے باوجود کشمیریوں کا وادی میں پاکستانی پرچم لہرانا ،انڈین سیکیورٹی اداروں پر دن بھر پتھراؤ کرتے رہنا اور کسی بھی دھمکی میں نہ آنا اس بات کی علامت ہے کہ ایک بار پھر جان بوجھ کر مقبوضہ وادی کے حالات بڑی خرابی کی طرف جا رہے ہیں اور کہیں ایسا نہ ہو کہ ایک مرتبہ پھر جموں و کشمیر کو پر تشدد واقعات اپنی لپیٹ میں لے لیں