منگل, 07 مئی 2024


ترانے کے الفاظ اور دھن میں دانستہ تبدیلی جرم قرار

 

ایمزٹی وی(چین)چین کے سرکاری میڈیا نے کہا ہے کہ چینی پارلیمان قومی ترانے یا قومی پرچم کی سرعام توہین کرنے پر 3 سال تک کی سزا پر غور کر رہی ہے۔موجود قومی گیت کا قانون ہانگ کانگ میں بھی نافذ کیا جائے گا جہاں اس بارے میں تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔اس سے قبل چین نے ستمبر میں قومی ترانے رضاکاروں کے مارچ کا مذاق اڑانے والوں کے لیے 15 دن پولیس حراست کا نیا قانون منظور کیا تھا جو کہ ہانگ کانگ اور مکاؤ میں بھی نافذالعمل ہے چینی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق اب چینی پارلیمان اپنے 2ماہی اجلاس میں قومی ترانے کی توہین، بشمول ترانے کے الفاظ اور دھن میں دانستہ تبدیلی کو جرم قرار دیتے ہوئے اس کے لیے قانون بنانے پر غور کر رہی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نئے قانون میں ترانے کے علاوہ قومی پرچم، قومی نشان کی توہین، اس کے نذر آتش کیے جانے یا اسے مسخ کیے جانے یا سر عام اسے پاؤں سے کچلنے کے خلاف بھی سخت قانون پر غور کیا جا رہا ہے۔ اس سے قبل ان جرائم کی سزا بھی 15 دن کی پولیس حراست تھی۔اس کے متعلق ایک مجوزہ مسودہ پارلیمان میں پیش کیا گیا ہے جس کے مطابق 'اس کی خلاف ورزی کرنے والوں کو3 سال تک قید کی سزا دی جا سکتی ہے لیکن یہ قانون کب منظور ہو گا؟ اس کے بارے میں پارلیمان کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس کے رواں ہفتے کے اختتام پر پتہ چلے گا۔ یکم اکتوبر سے نافذ ہونے والے قومی ترانہ قانون کو ہانگ کانگ کے بنیادی قانون یا چھوٹے آئین میں شامل کیا جائے گا۔نئے قانون کو ہانگ کانگ شہر کی خودمختاری میں مداخلت تصور کیا جا رہا ہے۔چینی پارلیمان میں قانون ساز کمیشن کے نائب سربراہ نے کہا کہ حالیہ برسوں میں ہانگ کانگ میں قومی ترانے کی توہین کے واقعات رونما ہوئے ہیں جو کہ ایک ملک، 2 قانون کے اصول اور سماجی اقدار کو چیلنج کرتے ہیں جو کہ نہ صرف چینی بلکہ ہانگ کانگ کے باشندوں میں بھی غصے کا سبب ہیں۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment