ایمز ٹیوی(بین الاقومی) فلسطینی علاقوں میں اسرائیل کی فضائی بمباری سے 2 بچوں سمیت 4 افراد شہید اور سیکڑوں زخمی ہوگئے ہیں جب کہ گزشتہ دو دن کے دوران جام شہادت نوش کرنے والے فلسطینیوں کی تعداد 6 ہوگئی ہے۔
امریکا کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے اور اپنا سفارت خانہ منتقل کرنے کے اعلان کے بعد مقبوضہ فلسطین میں صورت حال مزید بگڑ گئی ہے، گزشتہ چار روز سے غزہ اور مغربی کنارے میں اسرائیل کے خلاف احتجاج کا سلسلہ مزید تیز ہوگیا ہے۔ اسرائیل نے فلسطینی علاقوں سے راکٹ داغنے کا الزام لگا کر
بے گناہ فلسطینیوں پر بمباری کردی ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز مغربی کنارے میں بیت اللحم، رملہ اور الخلیل سمیت مختلف شہروں میں ہزاروں فلسطینیوں نے احتجاج کیا، اسرائیلی پولیس نے نہتے فلسطینیوں پر آنسوں گیس کی شیلنگ،لاٹھی چارج اور ربڑ کی گولیاں برسانے کے علاوہ براہ راست فائرنگ بھی کی، جس کے نتیجے میں 2 فلسطینی شہید جب
کہ 300 سے زائد زخمی ہوئے، اس کے علاوہ درجنوں فلسطینیوں کو گرفتار بھی کرلیا گیا ہے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے الزام عائد کیا کہ نئی مزاحمتی تحریک کے اعلان کے بعد حماس نے غزہ سے تین راکٹ داغے جو اسرائیل کے علاقوں میں گرے، جس کے جواب میں اسرائیلی فوج نے کارروائی کرتے ہوئے غزہ کے مختلف علاقوں میں فضائی حملے کئے، حملوں میں ہتھیار تیار کرنے والے ایک مرکز اور اسلحے کے گودام کو نشانہ بنایا گیا
حملوں میں جنگی طیاروں اور ٹینکوں کا بھی استعمال کیا گیا۔ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق غزہ میں اسرائیلی فضائی حملوں میں دو بچوں سمیت 4 افراد شہید جبکہ 8 زخمی بھی ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ امریکہ دنیا کا پہلا ملک ہے جس نے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کیا ہے۔ اس فیصلے پر امریکا کو عالمی سطح پر شدید مذمت کا سامنا ہے جبکہ دنیا کے مختلف ممالک میں اسرائیل، امریکہ مخالف اور فلسطین کے حق میں احتجاجی مظاہرے بھی جاری ہیں۔