ھفتہ, 23 نومبر 2024


ناکام بغاوت کی سزا، صحافیوں کوعمر قید ہوگئی

 

ایمزٹی وی(ترکی)ترکی کی عدالت نے 2016 میں حکومت کے خلاف ناکام فوجی بغاوت میں ملوث ہونے پر 6 صحافیوں کو عمر قید کی سزا سنادی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترکی کی عدالت نے 2016 میں صدر رجب طیب اردگان کے خلاف ناکام فوجی بغاوت میں ملوث ہونے کا جرم ثابت ہونے پر 6 صحافیوں کو عمر قید کی سزا سنادی۔ سزا یافتہ صحافیوں میں نازلی الیجک، احمد التان، محمد التان، فیوزی یازیجی، یعقوب سمسیک اور سکرو تغرل اوزسین گل شامل ہیں۔
استغاثہ نے ان صحافیوں پر الزام لگایا کہ انہوں نے ٹی وی ٹاک شوز میں گفتگو کرکے اور اخبارات میں کالم لکھ کر ڈھکے چھپے الفاظ میں حکومت کا تختہ الٹنے کی ترغیب دی۔ استغاثہ کے مطابق ملزمان کا فتح اللہ گولن تحریک سے تعلق بھی ثابت ہوگیا جس پر فوجی بغاوت کرانے کا الزام عائد ہے تاہم گولن تحریک بغاوت میں ملوث ہونے کی تردید کرتی ہے۔
ملزمان پر کئی ماہ تک مقدمہ چلانے کے بعد انہیں سزا سنائی گئی تاہم تمام ملزمان نے صحت جرم سے انکار کیا ہے۔ اقوام متحدہ اور صحافیوں کی بین الاقوامی تنظیموں نے ترکی کو اس فیصلے پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
دوسری جانب ترکی کی ہی ایک دوسری عدالت نے جرمن صحافی ڈینیز یوچیل کو رہا کر دیا ہے۔ انہیں گزشتہ سال فروری میں دہشت گردی اور پروپیگنڈا کے الزامات میں گرفتار کیا گیا تھا جس کے بعد جرمنی اور ترکی کے درمیان تعلقات میں تناؤ پیدا ہوگیا تھا۔
واضح رہے کہ 15 جولائی 2016 کو ترکی میں صدر رجب طیب اردگان کے خلاف فوجی بغاوت کی گئی تھی جو ناکام ہوگئی تھی۔ اس بغاوت میں 300 سے زائد افراد ہلاک اور 2100 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔ ناکام فوجی بغاوت کے بعد حکومت نے مخالفین کے خلاف سخت کریک ڈاؤن کرتے ہوئے 10 ہزار فوجیوں سمیت 40 ہزار افراد کو گرفتار کرکے سزائیں سنائیں۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment