ایمزٹی وی(نئی دہلی)بھارت میں ایک مسلمان شخص سے شادی کرنے والی ہندو خاتون کا پاسپورٹ تنازع کا باعث بن گیا۔
تفصیلات کے مطابق اس پاسپورٹ کی وجہ سے وزیر خارجہ اور بی جے پی کی اہم رہنما سشما سوراج کو سوشل میڈیا پر تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ سشما سوراج نے قابل اعتراض ٹویٹس کرنے والوں کو آڑے ہاتھوں لیا ہے۔ گذشتہ روز انھوں نے ایسے چند ٹویٹس کو ری ٹویٹ کیا ہے جس میں ان کے خلاف بد زبانی کی گئی تھی۔ اس کے ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی بتایا کہ جس دوران پاسپورٹ پر تنازع ہوا تھا۔ اس وقت وہ بیرون ملک دورے پر تھیں۔
انھوں نے لکھا کہ وہ17 سے23 جون کے درمیان بھارت سے باہر تھیں، ان کی غیر موجودگی میں کیا ہوا انھیں معلوم نہیں۔ بہر حال مجھے چند ٹویٹس سے نوازا گیا ہے۔ ان میں سے بعض کو میں آپ کے ساتھ شیئر کر رہی ہوں۔ اس کے بعد سشما سوراج نے کچھ ٹویٹس کو ری ٹویٹ بھی کیا۔
واضح رہے کہ بھارتی عوام کی یہ تنقید سشما سوراج کی طرف سے اترپردیش کے پاسپورٹ آفیسر وکاس مشرا کے لکھنو سے گورکھپور ٹرانسفر پر کی جا رہی ہے جس نے ایک مسلمان انس صدیقی سے شادی کرنے والی ہندو خاتون تنوی سیٹھ کو پاسپورٹ جاری کرنے میں رکاوٹ ڈالی تھی۔ انس صدیقی نے واقعے پر احتجاج کرتے ہوئے سشما سوراج کے نام واقعے کی تفصیل ٹویٹ کی تھی جس پر وکاس مشرا کو ٹرانسفر کر دیا گیا۔