ھفتہ, 23 نومبر 2024


پاکستان، افغانستان اور چین کے درمیان سہ فریقی مذاکرات

کابل: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہےکہ ہم دہشتگردی کی ہر سطح پر مذمت کرتے ہیں اور دہشت گردی کے حوالے سے پاکستان کا مؤقف انتہائی واضح ہے جب کہ خطے میں معاشی ترقی، امن واستحکام کیلئے دہشتگردی کے خلاف مشترکہ حکمت عملی ناگزیر ہے۔
کابل میں پاکستان، افغانستان اور چین کے درمیان سہ فریقی مذاکرات کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے پرُعزم ہے، ہمیں تعاون اور انٹیلی جنس روابط میں بڑھانے کی ضرورت ہے، بہتر سرحدی نظام سے پاکستان اور افغانستان دونوں کو فائدہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان کا سب سے بڑا برآمدی شراکت دار ہے، پاکستان، چین اور افغانستان کی معیشتیں آپس میں جڑی ہوئی ہیں، سہ فریقی تعاون اس سلسلے میں انتہائی اہمیت رکھتا ہے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ دہشتگردی کے خلاف پوری قوم سیسہ پلائی ہوئی دیوار ہے، دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ہماری سیکیورٹی فورسزکی قربانیاں قابلِ تحسین ہیں، دہشت گردی پاکستان اور افغانستان کے لیے چیلنج ہے، دونوں ممالک اس کے خلاف جنگ جاری رکھیں گے۔
مشترکہ پریس کانفرنس
بعد ازاں افغانستان اور چین کے وزرائے خارجہ کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ خطے میں معاشی ترقی، امن واستحکام کیلئے دہشتگردی کے خلاف مشترکہ حکمت عملی ناگزیر ہے، پاکستان اور افغانستان 40 برسوں سے دہشت گردی کا سامنا کررہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے حوالے سے پاکستان کا مؤقف انتہائی واضح ہے، پاکستان دہشت گردی کی ہر سطح پر مذمت کرتا ہے، عوام اور سیکیورٹی فورسز کثیر تعداد میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرچکے۔
شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ سہ فریقی فورم ورک فورس کی صلاحیت بڑھانے اور تکنیکی معاونت کیلئے استعمال کیاجاسکتاہے، فورم کے ذریعے معلومات کا تبادلہ انتہائی اہم ہوگا۔
چین روانگی سے قبل گفتگو
اس سے قبل چین روانگی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ چین اور پاکستان افغانستان کے ہمسایہ ہیں جو افغانستان کی بہتری امن، استحکام، ترقی اور خوشحالی چاہتے ہیں، ہم دوستی، خوشحالی اور امن کا پیغام لے کر جارہے ہیں۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ خواہش ہے کہ ترقی کی دوڑ میں پیچھے رہ جانے والا ہمارا خطہ بھی آگے بڑھے۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment