سری نگر: بھارتی وزیر اعظم نریندرا مودی نے جلسہ عام میں ایک بار پھر گیدڑ بھبکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ تحمل رکھیں ! پلوامہ حملے کا بھرپور جواب دیاجائے گا۔
بھارتی ریاست مہاراشٹر میں ایک تقریب کے دوران بھارتی وزیر اعظم نریندرا مودی نے اپنی روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستان کے خلاف زہر اگلتے ہوئے ایک بار پھر بغیر تصدیق اور ثبوت کے پلوامہ حملے کا ذمہ دار پاکستان کو قرار دے دیا۔ جنگی جنون میں مبتلا مودی نے پاکستان کا نام لیے بغیر کہا کہ ’’وہ ملک جو تقسیم کے بعد وجود میں آیا اور جو دیوالیہ ہونے کے قریب ہے وہ دہشت گردوں کو پناہ گاہیں فراہم کرتا ہے اور آج دہشت گردی کا استعارہ بن چکا ہے۔‘‘ بالک ہٹ کی طرح ایک ہی بات مصر مودی نے کہا میں نے کل بھی کہا تھا اور آج بھی کہہ رہاہو ں پلوامہ حملے میں ہلاک ہونے والے جوانوں کی قربانی ضائع نہیں جائے گی، دہشت گرد کہیں بھی چھپنے کی کوشش کریں انہیں چھوڑا نہیں جائے گا اور انہیں اس کی قیمت چکانی پڑے گی۔ ا
پنے جنگی عزائم کا اظہار کرتے ہوئے بھارتی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی فورسز کو کہیں بھی حملہ کرنے کے لیے کھلی چھوٹ دے دی ہے۔ ہمارے جوان اس بات کا فیصلہ کریں گے کہ کب، کہاں اورکیسے دہشت گردانہ حملہ کرنے والوں کو سزا دی جائے گی۔ دوسری جانب پلوامہ خودکش حملے کے بعد صورت حال کا جائزہ لینے کے لیے دارالحکومت نئی دہلی میں بھارتی پارلیمنٹ میں وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کی سربراہی میں آل پارٹیز کانفرنس منعقد کی گئی جس میں بھارت کی تمام سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے شرکت کی۔ گزشتہ روز بھی نریندرا مودی نے گیدڑ بھبکی دیتے ہوئے کہا تھا پاکستان بھارت کو ختم کرنے کا خواب دیکھنا چھوڑ دے ورنہ بھارتی عوام کے غم وغصے کو روکنا کسی کے بس کی بات نہیں رہے گی۔ ہم پاکستان کوعالمی دنیا میں تنہا کردیں گے اور دھماکا کرنے والے بڑی قیمت چکانے کے لیے تیار رہیں۔
واضح رہے کہ دوروز قبل مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ کے علاقے آونتی پورہ میں بھارتی فوج کی گاڑیوں پر خود کش حملہ کیا گیا تھا جس کے نتیجے میں 40 سے زائد بھارتی فوجی ہلاک ہوگئے تھے۔