ھفتہ, 23 نومبر 2024


پلوامہ حملہ خود کروایا اور نام پاکستان کا لے رہے ہو

 

نئی دہلی:بھارتی خبر رساں ادارے کے مطابق ہندو انتہا پسند تنظیم مہاراشٹر نَوونِرمان سینا کے سربراہ راج ٹھاکرے نے بھی پلوامہ حملے پر سوال اٹھادیے ہیں اور بھارت کے قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوول کو تفتیش کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کردیا ہے۔
راج ٹھاکرے نے اپنے ہی وزیراعظم مودی پر الزام لگایا کہ جب پلوامہ حملے کی خبر آئی تو مودی ایک فلم کی شوٹنگ میں مصروف تھے اور خبر ملنے کے باوجود بھی شوٹنگ میں ہی مصروف رہے۔ راج ٹھاکرے کا ماننا ہے کہ اگر نیشنل سیکورٹی ایڈوائزر سے پوچھ گچھ کی جائے تو پلوامہ حملے کی حقیقت سامنے آ سکتی ہے۔
ہندو انتہا پسند تنظیم کے سربراہ کا کہنا تھا کہ حکومتیں سیاسی مقاصد کیلئے ایسے کام کرتی ہیں لیکن مودی حکومت میں ایسے واقعات میں اضافہ ہوا۔
دوسری جانب سماجی کارکن وامن میشرم کا کہنا ہے کہ بی جے پی کی حکومت کو پلواما حملے کا 8 روز قبل ہی معلوم تھا آئی بی کی رپورٹ موجود تھی حکومت کے پاس انٹیلی جنس کی رپورٹ تھی، کابینہ کمیٹی کے سیکیورٹی اجلاس میں سب کو پتا تھا، لیکن حکومت نے سیاسی مفادات اٹھانے کے لیے حملہ کروایا اور ملبہ پاکستان پر ڈال دیا۔ مودی سرکار نے حب الوطنی پر سیاست کو ترجیح دی تاکہ انتخابی مہم کو مرچ مسالہ مل سکے۔ مودی پلوامہ حملے کو انتخابات میں کامیابی کی سیڑھی بنانا چاہتے ہیں۔

 

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment