نئی دہلی: پلوامہ حملے کے بعد پاک بھارت کشیدگی ایک نئے مرحلے میں داخل ہوگئی جہاں بھارت نے پاکستان کے خلاف آبی دہشت گردی کا محاذ کھول دیا۔
بھارت نے پاکستان کو اضافی پانی کی فراہمی روک کرپاکستان کے خلاف آبی دہشت گردی کا محاذ کھول دیا۔ بھارت کے وزیرمملکت برائے آبی وسائل ارجن میگوال کا کہنا ہے کہ بھارت نے مشرقی دریاؤں دریائے ستلج، بیاس اورراوی سے اب تک پانچ لاکھ تیس ہزار ایکڑ فٹ پانی پاکستان جانے سے روک دیا ہے۔ اس پانی کوذخیرہ کیا جائے گا اورضرورت پڑنے پر راجستھان اورپنجاب میں پینے اور زراعت کیلئے استعمال کیا جائے گا۔ تینوں دریا سندھ طاس معاہدے کے مطابق بھارت کے ہیں، ہم نے ایسا کرکے معاہدے کی خلاف ورزی نہیں کی۔
دوسری جانب بھارتی میڈیا کے مطابق مودی سرکارنے پلوامہ حملے کے رد عمل میں سندھ طاس معاہدے پربات چیت کے لئے بھارتی وفد کا مجوزہ دورہ پاکستان بھی ملتوی کردیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ 2018 میں پاک بھارت انڈس واٹر کمیشن کے اجلاس میں دونوں ملکوں نے اس امر پراتفاق کیا تھا کہ سندھ طاس معاہدے کے تحت طے شدہ دوطرفہ دورے جاری رہیں گے۔ پاکستان کے وفد نے شیڈول کے مطابق اکتوبر دوہزار اٹھارہ میں بھارت کا دورہ کرنا تھا لیکن مقبوضہ کشمیرمیں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کی وجہ سے ملتوی کردیا گیا تھا۔