پیانگ یانگ: شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان نے ایک بار پھر امریکی حکام کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
اقتصادی پابندیوں اور دوطرفہ ناخوشگوار تعلقات کے ردعمل میں کم جونگ نے امریکی حکام پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کے سربراہ نے راہ راست امریکی عہدیداروں کو تنقید کا نشانہ بنایا لیکن امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بارے میں کچھ نہ کہا۔
عالمی ماہرین نے خیال ظاہر کیا ہے کہ کم جونگ ان صدر ٹرمپ کے بارے میں دھیمے انداز سے گفتگو کررہے ہیں جس کا مقصد ایک بار پھر مذاکرات کی میز پر آنا ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ شمالی کوریائی سربراہ امریکی صدر سے ملاقات کے خواہش مند ہیں، جس کا وہ اس سے قبل بھی اظہار کرچکے ہیں، لیکن ٹرمپ نے کوئی جواب نہیں دیا۔
دنوں رہنماؤں کے درمیان ہونے والی پہلی اور تاریخی ملاقات میں صدر ٹرمپ نے یقین دہانی کرائی تھی کہ شمالی کوریا کے سربراہ کو نیوکلیئر ہتھیار ختم کرنے پر رضامند ہوجائیں گے۔
خیال رہے کہ صدر ٹرمپ نے شمالی کوریا کو کو باور کرایا ہے کہ جب کم جونگ ان اپنی جوہری صلاحیت سے دستبردار نہیں ہوتا، وہ اس پر سے پابندیاں نہیں اٹھائیں گے۔
دریں اثنا شمالی کوریا اقوام متحدہ کی جانب سے ملک پر عائد اکثر پابندیاں اٹھانے کے بدلے میں اپنا نیوکلئیر پروگرام جزوی طور پر بند کرنے کی پیش کش کرچکا ہے۔