ورلڈ بینک کی رپورٹ کے مطابق 2019 میں سونے کی قیمتیں بلند ترین سطح پر رہیں گی جس کی وجہ طلب میں زیادتی اور شرح سود میں کمی کو قرار دیا جا رہا ہے۔
ورلڈ بینک کی جانب سے جاری کی گئی رپورٹ کے مطابق رواں سال سونے کی قیمتیں اپنی بلند ترین سطح یعنی 3.2 فیصد پر رہیں گی۔ اس کی دو وجوہات بتائی جا رہی ہیں، ایک تو طلب میں اضافہ اور دوسری وجہ امریکی فیڈرل ریزور کی جانب سے شرح سود میں کمی ہے۔
پہلی سہ ماہی میں سونے کی قیمتوں میں 6.1 فیصد کا اضافہ ہوا۔ اس اضافے سے قبل گزشتہ برس ستمبر میں قیمتوں میں واضح کمی دیکھنے میں آرہی تھی۔
ابھرتی ہوئی نئی مارکیٹوں جیسے چین، روس اور ترکی کے مرکزی بینکوں کی جانب سے سونے پر اجارہ داری بڑھ گئی ہے جب کہ پاکستان اور بھارت جیسے ممالک میں مقامی سطح پر سونے کی طلب میں کمی کے باعث سونے کی قیمتوں میں کمی دیکھنے میں آ رہی ہے۔