دوحہ: خلیجی ریاست قطر میں امریکا اور افغان طالبان میں مذاکرات کا آغاز ہوگیا، یہ فریقین میں مذاکرات کا ساتواں دور ہے۔
قطر کے دارالحکومت دوحہ میں امریکا اور افغان طالبان نے امن مذاکرات کے لیے سر جوڑ لیے ہیں.
مذاکرات میں امریکا کی قیادت خصوصی مندوب برائے افغانستان زلمے خلیل زاد، جب کہ افغان طالبان کے وفد کی قیادت ملا عبدالغنی کے سپرد ہے۔
طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کی جانب سے ایک ٹویٹ کے ذریعے طالبان اور امریکا کے درمیان مذاکرات کی تصدیق کی گئی ہے.
خیال رہے کہ امریکی وزیر خارجہ نے گزشتہ دونوں کابل کا غیر اعلانیہ دورہ کیا تھا، اس موقع پر انھوں نے پہلی ستمبر تک امن ڈیل کی امید ظاہر کی تھی۔
امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے کہا تھا ہم غیرملکی فوج نکالنے کو تیار ہیں، امید ہے طالبان سے یکم ستمبر تک افغان امن سمجھوتا طے ہوجائے گا۔
فریقین میں مذاکرات ایسے وقت میں شروع ہوئے ہیں، جب کابل میں ایک بڑا حملہ ہوا ہے۔
حملے میں کابل حکومت کی حامی ملیشیا کے 26 ارکان ہلاک ہوئے. حملے کی ذمے داری افغان طالبان نے قبول کی ہے.