برلن: جرمنی نے امریکا کی طرف سے طالبان کے ساتھ مذاکرات منسوخ کرنے کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔
جرمن وزارت خارجہ کے ترجمان نے بتایا ہے کہ طالبان کو یہ پیغام دینا ناگزیر تھا کہ امریکا امن معاہدے کے لیے ہر قیمت ادا کرنے کی لیے تیار نہیں ہے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق بیان میں مزید کہنا تھا کہ کابل حملوں کے ذریعے طالبان نے اپنی امن کی خواہش پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔
جرمنی نے افغانستان میں سکیورٹی کے مخدوش حالات کی وجہ سے پولیس کے ایک تربیتی منصوبے کو بھی ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے اپنے کئی تریبت کاروں کو واپس جرمنی بلا لیا تھا۔
خیال رہے کہ 8 ستمبر کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے طالبان کے ساتھ امن مذاکرات منسوخ کردیے تھے۔ انہوں نے یہ اعلان سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کیا تھا۔
امریکی صدر نے اپنے پیغام میں کہا تھا کہ طالبان سے مذاکرات کابل حملے کے بعد منسوخ کیے گئے ہیں جس میں ایک امریکی فوجی سمیت 12 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ طالبان دوران مذاکرات غیرضروری بالا دستی چاہتے ہیں، طالبان جنگ بندی نہیں کرسکتے تو انہیں مذاکرات کا بھی کوئی اختیار نہیں ہے۔