نیویارک : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے قطر کےنائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اور ارجنٹینا کے ہم منصب سے ملاقات میں کہا مقبوضہ جموں و کشمیر میں صورتحال تشویشناک ہے ، کشمیری مسلمان مسلم امہ کی طرف نظریں لگائے بیٹھے ہیں۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے قطر کےنائب وزیر اعظم ووزیر خارجہ سے ملاقات کی ، جس میں مقبوضہ جموں و کشمیر ، خطے کی صورتحال اورباہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات میں شاہ محمود قریشی نے کہا بھارت نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں 52دن سے کرفیو لگارکھاہے ، مقبوضہ جموں و کشمیر میں صورتحال تشویشناک ہے ، انسانی جان بچانےوالی ادویات اور خوراک تک میسر نہیں۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے مسلمان مسلم امہ کی طرف نظریں لگائے بیٹھےہیں ، مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر دنیا سراپا احتجاج ہے۔
دونوں وزرائے خارجہ میں افغان امن عمل اور خطے میں امن و امان پربھی بات چیت ہوئی ، شاہ محمود قریشی نے کہا پاکستان نے صدق دل سےافغان امن عمل میں مصالحانہ کردار ادا کیا ، خطے کے امن و استحکام کے لیے افغانستان کا امن ناگزیر ہے۔
ملاقات میں دونوں وزرائے خارجہ کاخطے میں امن کےلیےروابط جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔
وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی کی ارجنٹیناکے ہم منصب جارج فوری سے بھی ملاقات ہوئی، ملاقات میں مقبوضہ کشمیر سمیت اہم علاقائی، بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا پاکستان اورارجنٹینا کے نقطہ نظر میں مماثلت پائی جاتی ہے ، یواین اصلاحاتی ایجنڈے پر بھی پاکستان ،ارجنٹینا کے مؤقف میں یکسانیت ہے۔
شاہ محمود قریشی نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے آگاہ کرتے ہوئے کہا مسئلہ کشمیروہ دیرینہ مسئلہ ہے جو کئی دہائیوں سے یواین ایجنڈے پرہے، بھارت کے 5اگست کے یکطرفہ اقدامات عالمی قوانین کے منافی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت مقبوضہ کشمیرمیں آبادیاتی تناسب تبدیل کرنے کے درپے ہے، بھارت نے 52 روز سے مقبوضہ کشمیر میں کرفیو لگا رکھا ہے، نہتے کشمیری کسمپرسی کے عالم میں عالمی برادری کی جانب دیکھ رہے ہیں۔
ملاقات میں دونوں وزرائے خارجہ کا باہمی دلچسپی کے امور پر روابط اقع مشاورت جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔