واشنگٹن : امریکی جریدے کی تحقیق میں کہا گیا ہے پاکستان اوربھارت میں نیوکلئیرجنگ ہوئی توکروڑوں افراد مارے جائیں گے ، ایٹمی جنگ سے کاربن کا اخراج ہوگا اور دھوئیں کا گہرا بادل فضا میں اٹھے گا، جو ایک ہفتے میں پوری دنیا کولپیٹ میں لے لے گا۔
تفصیلات کے مطابق امریکی جریدے سائنس ایڈوانسزکی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ جنوبی ایشیا کی دو جوہری طاقتیں مسئلہ کشمیر پرایک دوسرے کے مدمقابل ہیں لیکن عالمی دنیا نے مسلسل خاموشی اختیار کررکھی ہے، جس کی وجہ سے دونوں ممالک کے مابین کشیدگی روز بروز بڑھتی جارہی ہے۔
امریکی جریدے کا کہنا ہے کہ پاکستان اوربھارت میں نیوکلئیرجنگ ہوئی توکروڑوں افراد مارے جائیں گے اور جنگ کے بعد بھی لاکھوں افراد کے مارے جانے کا سلسلہ جاری رہے گا۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان نے بھارت کے شہروں پر ڈیڑھ سو ایٹم بم گرائے اور بھارت نے پاکستان پر سو ایٹم بم گرائے تو ایک ہفتے کے دوران خطے میں پانچ کروڑسے بارہ کروڑ پچاس لاکھ افراد کی ہلاکت ہوسکتی ہے۔
امریکی جریدے نے کہا جوہری جنگ کے دوران دنیا کے دیگر حصوں میں قحط اورخشک سالی کا سامنا ہوگا، جس سے مزیدہلاکتیں ہونے کا خدشہ ہوا، ایٹمی جنگ سے کاربن کا اخراج ہوگا اوردھوئیں کا گہرا بادل فضا میں اٹھے گا اورایک ہفتے میں پوری دنیا کولپیٹ میں لے لے گا۔
تحقیق کے مطابق ایٹمی جنگ کے دھوئیں سے سورج کی روشنی 20 سے 30 فیصد کم ہوجائے گی اور دنیا کا درجہ حرارت دو سے پانچ ڈگری سینٹی گریڈتک کم ہوجائے گا، زمین پر پہنچنے والی سورج کی روشنی کافی کم ہونے کی وجہ سے بارش میں کمی آئے گی، کھیتی باڑی تباہ ہو جائے گی، پیداوار میں خطرناک حد تک کمی واقع ہوگی اور تمام اثرات براہ راست کرہ ارض پہ پڑیں گے۔
جریدے کے مطابق بدقسمتی سے بعض عناصر موجود تنا کی کیفیت میں جنگ کی باتیں کرکے حالات کو مزید مخدوش بنارہے ہیں اور لوگوں میں ہیجانی کیفیت پیدا کرنے کا سبب بھی بن رہے ہیں۔
امریکی جریدے سائنس ایڈوانس نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ وزیراعظم عمران خان متعدد مرتبہ دنیا کو باور کراچکے ہیں کہ اگر اس نے فوری طور پر مداخلت نہ کی اور بھارت کی جنونی انتہا پسند مودی سرکار کو مظلوم کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے ریاستی جبر و تشدد سے نہ روکا تو صورتحال کسی کے بھی قابو میں نہیں رہے گی۔