نیویارک: ڈاکٹر ملیحہ لودھی کا کہنا ہے کہ کشمیر میں انسانیت سوزمظالم نے خواتین پر سنگین اثرات مرتب کیے، قابض بھارتی افواج ماؤں کے سامنے ان کے بچے اٹھا لے جاتی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق یواین جنرل اسمبلی کی انسانی حقوق کی کمیٹی میں خواتین کے حقوق پر مباحثے سے خطاب کرتے ہوئے ملیحہ لودھی نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ حقوق نسواں کی حمایت کی۔
ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے کہا کہ حقوق نسواں کی حمایت ہمارے مذہب، آئین اور نظریے کا حصہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ کشمیر میں انسانیت سوزمظالم نے خواتین پر سنگین اثرات مرتب کیے، قابض بھارتی افواج ماؤں کے سامنے ان کے بچے اٹھا لے جاتی ہیں۔
ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے کہا کہ محصور کشمیری خواتین کی زندگی مزید اجیرن کر دی گئی، عالمی برادری کو ظلم کا سامنا کرتی خواتین کے حق میں آواز اٹھانا ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ آج ہی نیویارک ٹائمز کے صفحہ اول پر کشمیری ماں کی تصویرچھپی، کشمیری ماں کی بے بسی کی تصویر بھارتی مظالم کا پردہ چاک کر رہی ہے۔
واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں آج مسلسل 65ویں روز بھی کرفیو برقرار ہے اور مواصلات کا نظام مکمل پر معطل ہے، قابض انتظامیہ نے ٹیلی فون سروس بند کررکھی ہے جبکہ ذرائع ابلاغ پرسخت پابندیاں عائد ہیں۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مواصلاتی نظام کی معطلی، مسلسل کرفیو اور سخت پابندیوں کے باعث لوگوں کو بچوں کے لیے دودھ، زندگی بچانے والی ادویات اور دیگر اشیائے ضروریہ کی شدید قلت کا سامنا ہے۔