سڈنی: دنیا بھر میں موسمِ سرما کا آغاز ہونے کے باوجود آسٹریلیا کے کئی شہر شدید گرمی کی لپیٹ میں ہیں اور منگل کے روز سب سے زیادہ 40 ڈگری سے زائد درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا جس نے ماضی کے تمام ریکارڈ توڑ دیے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق آسٹریلیا میں سورج کے آگ برسانے کا سلسلہ جاری رہا اور منگل کے دن ملک کے مختلف علاقوں کا اوسط درجہ حرارت 40.9 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق اس سے قبل 2013 میں سب سے زیادہ درجہ حرارت 40.3 ریکارڈ کیا گیا تھا۔ محکمہ موسمیات کے ماہرین نے ملک بھر میں گرمی کی شدت بڑھنے اور ہیٹ ویو کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
ماہرین کے مطابق گرمی کا تسلسل آئندہ چند روز میں صورتحال کو مزید خراب کرسکتا ہے، آسٹریلیا میں ہیٹ ویو کو بڑے خطرے کی علامت قرار دیا جارہا ہے اور ماحولیاتی تبدیلی کے ماہرین نے حکومت پر دباؤ ڈالا کہ وہ ماحولیاتی تبدیلی کے نقصانات سے نمٹنے کے لیے مزید اقدامات کرے۔
دوسری جانب آسٹریلیا کے مختلف جنگلات گزشتہ ماہ سے لگنے والی آگ پر تاحال قابو نہ پایا جاسکتا جس کی وجہ سے اب تک 30 لاکھ ایکڑ اراضی کو نقصان پہنچا۔
آسٹریلیا کے تمام بڑے شہروں کی حکومتوں نے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کررکھی ہے، محکمہ موسمیات کا یہ بھی کہنا ہے کہ جنگلات میں لگنے والی آگ ہی بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کی اہم وجہ ہے۔ محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کی ہے کہ جمعرات کو نیو ساؤتھ ویلز کے چند علاقوں میں درجہ حرارت چالیس ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ سکتا ہے۔