واشنگٹن: سعودی ایئرفورس افسر کے ہاتھوں 3 امریکی فوجیوں کے قتل کے بعد حکام نے سعودی اہلکاروں کو ملک بدر کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
سعودی عرب کے درجنوں فوجی اہلکار امریکا میں تربیتی مشن پر تھے۔ تربیت کے دوران اہلکار محمد الشرمانی نے تین امریکی فوجیوں کو فائرنگ کرکے قتل کیا جبکہ 8 زخمی بھی ہوئے تھے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق فائرنگ کا یہ واقعہ گزشتہ ماہ ’’نیول ایئراسٹیشن فلوریڈا‘‘ میں پیش آیا جہاں درجنوں سعودی فوجی تربیتی مشن پر تھے۔ اس واقعے کے بعد امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون نے سعودی عرب کی فضائیہ کے افسران کے تربیتی پروگرام پر نظرثانی کرتے ہوئے انہیں ملک سے نکال دینے کا فیصلہ کیا۔
الشرمانی نے فائرنگ سے قبل سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا تھا کہ ’’امریکا شیطانوں کی قوم‘‘ ہے۔ فلوریڈا کے ایک سینیٹر رک اسکاٹ کا کہنا ہے کہ واقعے کی مکمل تحقیقات ہونی چاہیئے اور ایسے اہلکاروں کو امریکا میں تربیت نہیں دینے چاہیئے جو ملکی سلامتی کے لیے خطرہ ہوں۔
مقامی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے امریکی اہلکاروں کی طرف سے مسلسل مذاق کا نشانہ بنانے پر یہ قدم اٹھایا تھا، سعودی عرب کا 21برس کا افسر سیکنڈ لیفٹیننٹ ہے۔ امریکی انتظامیہ کا کہنا تھا کہ سعودی اہلکار انتہاپسندانہ خیالات کا مالک ہے۔ واضح رہے کہ مذکورہ تربیتی سیشن میں 5 ہزار کے قریب غیرملکی فوجی اہلکار شامل تھے جن میں سے 850 کا تعلق سعودی عرب سے تھا۔