ھفتہ, 23 نومبر 2024


بھارت مقبوضہ کشمیر میں ظالمانہ قوانین منسوخ کرے، ایمنسٹی انٹرنیشنل

ایمز ٹی وی (بین الاقوامی) انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ایک بار پھر مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے ظالمانہ چہرے کا پردہ چاک کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ بھارت کشمیریوں پر سفاکانہ کارروائیوں کو تحفظ دینے والی قوانین کا خاتمہ کرے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل کی جانب سے جاری تازہ رپورٹ میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے واقعات کی آزادانہ اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے جب کہ مقبوضہ کشمیر میں سکیورٹی فورسز کے سفاکانہ عمل کو تحفظ دینے والے قوانین کو بھی منسوخ کرنے کا کہا گیا ہے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے الزامات میں ایک بھی فوجی پر سول عدالتوں میں مقدمہ نہیں چلایا گیا۔

ایمنسٹی کے گلوبل ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ فوجیوں کی جوابدہی نہ ہونے کی وجہ سے زیادہ سنگین واقعات رونما ہوئے ہیں جب کہ فوجیوں اور سکیورٹی اہلکاروں کی جانب سے کی جانے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکنے میں ناکامی کی وجہ سے بھارت نہ صرف اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں کو پورا کرنے میں ناکام رہا ہے بلکہ اپنے آئین کی پاسداری بھی نہیں کر پایا ہے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ میں سکیورٹی فورسز کی جانب سے کی جانے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو واضح کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ان خلاف ورزیوں پر حکومتی رد عمل نہ ہونے کی وجہ سے انصاف کے تقاضے بھی پورے نہیں ہوئے ہیں۔

واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں ایفسپا کے نام سے قوانین سنہ 1990 میں مزاحمت کارروں کی سرگرمیوں کو کچلنے کے لیے لاگو کیے گئے تھے جس کے تحت آرمڈ فورسز اسپیشل پاورز ایکٹ کے تحت فوجیوں کو مشتبہ مزاحمت کاروں کو گولی مارنے اور انہیں بغیر وارنٹ کے گرفتار کرنے کے اختیارات حاصل ہیں۔ ایمنسٹی کا کہنا ہے کہ ان وسیع اختیارات کی وجہ سے اس غیر مستحکم خطے میں تشدد اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں اضافہ ہوا ہے۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment