ھفتہ, 23 نومبر 2024


جموں و کشمیر میں علیحدگی پسندوں کے لئے پیسہ دہلی سے جاتا، امرجیت سنگھ دلت

ایمز ٹی وی(انٹرنیشنل ڈیسک)  بھارت کی طرف سے کشمیری قیادت کو خریدنے اور مقبوضہ کشمیر میں تسلط جمانے کی سازش بے نقاب ہو گئی اور بھارتی خفیہ ایجنسی’’ را‘‘ کے سابق سربراہ نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی قیادت کو خریدنے کے لیے بھارتی سرکار پیسہ پانی کی طرح بہانے کے لیے تیار تھی جب کہ مقبوضہ وادی کونئی دہلی سرکار کا غلام بنائے رکھنے کے لیے کیا حربے استعمال کیے جاتے رہے ہیں۔ ہندوستانی ایجنسیوں کا اس اقدام کا مقصد پاکستان کی انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے اثرورسوخ کا مقابلہ کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں علیحدگی پسندوں کے لئے پیسہ دہلی سے جاتا ہے۔ دللت کے مطابق خفیہ ایجنسیوں نے علیحدگی پسند رہنماؤں سید گیلانی اور ياسن ملک پرپیسے خرچ کیے۔  حریت پسندوں سے تعلقات پر ’را ‘ کے سابق سربراہ نے کہا کہ خفیہ ایجنسیاں ہمیشہ ان سے رابطے میں تھیں۔ انھوں نے مقبوضہ کشمیر میں رقم کے استعمال کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ایسا پوری دنیا میں ہوتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ رقم کے ذریعے کسی کو اخلاقی طور پر ختم کرنا اس کو قتل کرنے سے زیادہ بہتر ہے۔

اپنی متنازع یادداشتوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے امرجیت سنگھ دلت نے کہا کہ بھارتی حکومت نے کئی مواقع پر سید علی شاہ گیلانی کی طرز کے پاکستان کے حامی حریت پسندوں کے علاج معالجے اور فضائی کرایے کی ادائیگی کی تھی۔ امرجیت سنگھ نے یہ انکشاف بھی کیا کہ حزب المجاہدین کے رہنما اور بھارت کو سب سے زیادہ مطلوب حریت رہنما سید صلاح الدین کے ساتھ بھی ان کا رابطہ تھا  ان کے بارے میں را کے سابق سربراہ کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان چھوڑ کر بھارت واپس آنے کے لیے تیار تھے۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment