ایمز ٹی وی(نیوز ڈیسک) خیبر پختونخوا احتساب کمیشن نے اعلان کیا ہے کہ اگر عمران خان بھی کرپشن کے مرتکب ہوئے تو ہم ان کے خلاف بھی کارروائی کریں گے۔
یہ بات صوبائی احتساب کمیشن کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹننٹ جنرل (ریٹائرڈ) حامد خان نے ڈان ڈاٹ کام کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہی۔ احتساب کمیشن کے کاموں کی تفصیلات بتاتے ہوئے حامد خان نے کہا کہ بیورو تمام کیسز کو میرٹ پر دیکھتا ہے اور حکومت یا کسی اور کی جانب سے دباﺅ کو قبول نہیں کرتا۔ پاکستان تحریک انصاف کے خیبر پختونخوا میں وزیر معدنیات ضیاءاللہ آفریدی کی حراست کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ صوبائی وزیر کو تحقیقات کے بعد گرفتار کیا گیا " احتساب کمیشن نے ان کے خلاف کارروائی سے قبل کافی شواہد اکھٹے کرلیے تھے"۔ احتساب کمیشن کے ڈائریکٹر جنرل نے اس تاثر کو مسترد کردیا کہ کمیشن اعلیٰ شخصیات کی گرفتاری میں ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کرتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کمیشن کرپشن کیسز کو تیز رفتاری سے نمٹاتا ہے کیونکہ اس حال میں تشکیل دیا گیا ادارہ اور پہلے سے کوئی کام التواءمیں نہیں لہٰذا معاملات کو تیزرفتاری سے نمٹایا جاتا ہے۔ حامد خان کے مطابق خیبرپختونخوا احتساب کمیشن قومی احتساب بیورو کی کمزوریوں پر قابو پانے کے لیے تشکیل دیا گیا۔ ان کے بقول نیب کے افسران بارگین کے مواقع فراہم کرنے کے ذمہ دار ہیں " مگر احتساب کمیشن قومی خزانے کو لوٹنے والے ملزمان کو اس طرح کے مواقع فراہم نہیں کرتا"۔