کرناٹکا: بھارت میں ہندو انتہا پسندی اورمسلمانوں سے نفرت کی تمام حدیں پار ہو گئیں ۔
بھارتی ریاست کرناٹکا کی ایک یونیورسٹی میں بھری کلاس میں دہشتگرد کہہ کر طالبِ علم کی تذلیل کرنا ہندو پروفیسر کو مہنگا پڑگیا، مسلمان طالبِ علم نے بھرپور ردِعمل دیتے ہوئے پروفیسر کو کھری کھری سُنائی جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔
مسلم طالبِ علم نے پروفیسر کو سخت جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ مذاق قابلِ برداشت نہیں، آپ میرے مذہب کا مذاق نہیں اُڑا سکتے، بطور مسلم بھارت میں رہتے ہوئے مذہب کے خلاف بات برداشت کرنا مذاق نہیں۔
طالبِ علم کا مزید کہنا تھا کہ آپ کلاس میں مجھے کیسے اتنے لوگوں کے سامنے دہشتگرد کہہ سکتے ہیں، آپ ٹیچر ہیں، آپ مجھے اس طرح نہیں کہہ سکتے۔
یاد رہے کہ یہ ہندو انتہا پسندوں کی مسلم اور دیگر اقلیتوں سے متعصبانہ برتاؤ کا کوئی پہلا واقعہ نہیں اس سے قبل بھی مسلمان طالب علموں کو بھارتی تعلیمی اداروں میں کئی مرتبہ ہراساں کیا گیا ہے۔