ایمزٹی وی(انٹرنیشنل)افریقی ملک کینیا کے صوبے مندیرا میں مسلمانوں کے گروپ نے بس پر مشتبہ اسلامی شدت پسندوں کے حملے میں ڈھال بن کر کئی مسیحی مسافروں کی جان بچالی۔مندیرا کے گورنر علی روبا نے مقامی نیوز ایجنسی سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ حملے کے وقت مسلمان غیر مسلموں کے ساتھ کھڑے رہے اور حملہ آوروں کو ہمت کرتے ہوئے کہا کہ وہ یا تو سب کو مار دیں یا سب کو چھوڑ دیں۔مندیرا کے گورنر علی روبا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ حملے کے وقت مسلمان غیر مسلموں کے ساتھ کھڑے رہے اور حملہ آوروں کو ہمت کرتے ہوئے کہا کہ وہ یا تو سب کو مار دیں یا سب کو چھوڑ دیں۔ذرائع کے مطابق حملہ آوروں نے بس میں سوار تمام مسافروں کوحکم دیا کہ وہ اتر جائیں اور مسلموں اور غیر مسلموں کے گروپوں میں بٹ جائیں۔تاہم مسلمانوں نے حملہ آوروں کا یہ حکم ماننے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ وہ انہیں بھی ماردیں۔ مسلمان افراد کی اس ہمت نے حملہ آوروں کو مجبور کیا کہ وہ وہاں سے فرار ہوجائیں کیونکہ انہیں مقامی آبادی کی جانب سے جوابی حملے کا خطرہ تھا، تاہم اس کے باوجود ان کی فائرنگ سے 2 افراد ہلاک اور 3 زخمی ہوگئے۔
Leave a comment