ایمزٹی وی(انٹرنیشنل) غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق وزیر اعظم احمد داؤد اوغلواور صدر رجب طیب اردوگان کے درمیان کئی ماہ سے جاری اختلافات شدت اختیار کرگئے تھے جب کہ سیاسی بحران اور اختلافات کے خاتمے کے لیے دونوں رہنماؤں کے درمیان صدارتی محل میں ملاقات ہوئی تھی لیکن اس دوران دونوں کے درمیان اختلافات کھل کر سامنے آگئے جس کا نتیجہ وزیرِ اعظم کے استغفیٰ کی صورت میں سامنے آیا ترک میڈیا کے مطابق جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی ( اے کے پی) کے اعلیٰ سطح کے اجلاس کے بعد احمد داؤداوغلو نے باضابطہ طور پر وزارتِ عظمیٰ سے سبکدوش ہونے کا اعلان کیا۔ دوسری جانب یورپی یونین نے بھی ترک وزیراعظم کے مستعفی ہونے پر تشویش کا اظہار کیا ہے کیونکہ شامی پناہ گزین کو ترکی میں داخلے کی اجازت دینے کے حوالے سے احمد داؤد اوغلو یورپی یونین سے مذاکرات کر رہے تھے جو نتیجہ خیز مراحل میں داخل ہونے کے قریب تھے واضح رہے کہ اگست 2014 میں جب صدررجب طیب اردوگان وزیرِ اعظم سے صدر بنے تھے تواحمد داؤد اوغلو نے وزارتِ عظمیٰ کا منصب سنبھالا تھا۔
ترک صدر سے اختلافات کے باعث وزیراعظم کا استعفیٰ دینے کا اعلان
- 06/05/2016
- K2_CATEGORY بین الاقوامی خبریں
- 1405 K2_VIEWS
Leave a comment