جمعہ, 17 مئی 2024

ایمز ٹی وی(پشاور)محکمہ صحت خیبرپختونخوا نے مروجہ طریقہ کار کے بغیرسرکاری ڈاکٹرز اور ملازمین کے بیرون ملک دوروں پر پابندی عائد کردی ہے، محکمہ صحت حکام کی جانب سے صوبے کے تمام ہسپتالوں کے سربراہان،ڈی جی ہیلتھ سروسزپشاوراوردیگر متعلقہ افسران کوارسال کردہ مراسلہ میں بتایا گیا ہے کہ بغیر محکمانہ اجازت اوراین او سی کے ڈاکٹروں کے دورے شکوک وشہبات پیدا کررہے تھے، لہذاغیرملکی دورے کیلئے محکمانہ اجازت لینا لازمی ہوگی ۔

جبکہ ڈاکٹرز سمیت دیگرملازمین کے غیرملکی دوروں کا ریکارڈبھی جمع کیاجائے گاجس کیلئے محکمہ صحت کے زیرانتظام اداروں کوملازمین کے غیرملکی دوروں کی تفصیلات فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ تفصیلات جمع نہ کرانے والے ملازمین کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

مراسلہ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ملازمین کے شناختی کارڈ نمبر سے محکمہ امیگریشن وپاسپورٹ سے تفصیلات طلب کی جائیں گی۔ ملازمین این او سی کیلئے درخواست دیں گے جس پر پندرہ روز کے اندراندرکارروائی کرکے بیرون ملک جانے کی اجازت دینے یا نہ دینے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

ایمز ٹی وی(کراچی/صحت) قومی ادارہ صحت برائے اطفال (این آئی سی ایچ ) میں70لاکھ روپے مالیت کی 2نئی اور جدید مشینیں ’’پلازمہ فریسس اور سیل سیپریٹر ‘‘نصب کر دی گئی ہیں جن سے مختلف امراض کا ہزاروں روپے میں کیا جانے والا علاج بالکل مفت کیا جائے گااور ملک بھر کے مریض بچے مستفیض ہوسکیں گے ۔

مشینیں آسٹریلوی حکومت کے ڈائریکٹ ایڈ پروگرام اور پی ایم ڈبلیو او(پاکستان میستھینک ویلفیئر آرگنائزیشن )کے تعاون سے نصب کی گئی ہیں جن کا افتتاح بدھ کو آسٹریلوی ہائی کمشنر مارگریٹ ایڈم سن نے کیا۔ اس موقع پر اسپتال کے ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر سید جمال رضا، پروفیسر ڈاکٹر کھیم چند این مورانی، پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود ، صدر پی ایم ڈبلیو او خالد محمود ودیگر بھی موجود تھے ۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے پروفیسر ڈاکٹر سید جمال رضا نے بتایا کہ پلازمہ فریسس مشین ملٹی پل کمپوننٹ سسٹم رکھتی ہے جس سے پلازمہ فریسس، سنگل ڈونر میگا یونٹ پلیٹ لیٹس، بون میرو کےلئے اسٹیم سیل ہارویسٹنگ اور لیکو فریسس کیا جاتا ہے ۔ یہ مشین بنیادی طورپر گردوں کی بیماری اور نسوں کی بیماری کے علاج کے طورپر خون کی صفائی کرتی ہے جبکہ زہر کھالینے پر بھی اسی مشین کے ذریعے خون کو زہر سے صاف کیا جاتا ہے ۔ نسوں کی بیماری سے بچوں کا جسم مفلوج ہو جاتا ہے اور اکثر وبیشتر موت بھی واقع ہو جاتی ہے ۔ اس کے لئے مریض کے 5سائیکل کیے جاتےہیں ۔

ایک سائیکل نجی اسپتالوں میں 50سے 60ہزار روپے میں کیا جاتا ہے جبکہ سیل سیپریٹر مشین کے ذریعے میگایونٹس بنائے جاتے ہیں جو کینسر لیکوما، اے پلاسٹک انیمیا اور ڈینگی بخار کے علاج میں کام آتے ہیں جن کی فیس نجی اسپتالوں میں 15ہزار روپے لی جاتی ہے ۔

 

 

ایمز ٹی وی (صحت)وہ ضعیف العمرافرادجواپنے پوتے پوتیووں اور نواسے نواسیوں کی دیکھ بھال کرتے ہیں وہ ان عمر رسیدہ افراد کے مقابلے میں زیادہ جیتے ہیں جو دوسرے لوگوں کا خیال نہیں رکھتے۔

ارتقا اور انسانی رویے کے مطالعے کے ایک معروف جریدے میں شائع ہونے والی نئی تحقیق کے مطابق اگرچہ سارا وقت چھوٹے بچوں کا خیال رکھنے والے عمر رسیدہ افراد کی صحت پر اس ذمہ داری کے منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں، تاہم اگر آپ کبھی کبھار بچوں کا خیال رکھتے ہیں تو اس سے آپ کی عمر زیادہ ہوتی ہے۔

تحقیق کے اختتام پر دیکھا گیا ہے کہ وہ افراد جو اپنے رشتے داروں اور اجنبی لوگوں کی مدد کرتے رہے وہ کم از کم سات سال مزید جیے۔ اس کے مقابلے میں وہ افراد جو دوسروں کا خیال نہیں رکھتے تھے ان کی متوقع عمر میں زیادہ سے زیادہ چار سال کا اضافہ ہوا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ مذکورہ تحقیق میں جو بات سامنے آئی ہے اس کا نچوڑ یہ ہے کہ وہ عمر رسیدہ افراد جن کی زندگی میں کوئی مقصد ہوتا ہے اور وہ جسمانی اور ذہنی طور پر مستعد رہتے ہیں، وہ زیادہ جیتے ہیں۔

 

 

(صحت/شکارپور) انچارج ڈسٹرکٹ پولیو سیل ڈاکٹر سراج احمد میمن کے مطابق انسداد پولیو مہم13 جنوری کو شروع کی جائے گی۔

ضلع شکارپور میں انسداد پولیو مہم میں پچھلی خراب کارکردگی کے حوالے سے ڈپٹی کمشنر شکارپور سکندر علی خشک کی زیر صدارت ان کے دفتر میں اجلاس بلایا گیا۔

 

ایمز ٹی وی (تعلیم /کراچی ) ڈاکٹرذوالفقار سیال سے سندھ پیرا میڈیکل اسٹاف ویلفیئر ایسوسی ایشن کے وفد نے ملاقات کی۔

سرکاری اسپتالوں کی کارکردگی بہتربنانے کیلئے ضروری ہے کہ پیرامیڈیکل اسٹاف کو جائز حقوق سے محروم نہ رکھا جائے ۔ان خیالات کا اظہارسول اسپتال

کراچی کے ایم ایس ڈاکٹرذوالفقار سیال نے سندھ پیرامیڈیکل اسٹاف ویلفیئر ایسوسی ایشن کے وفد سے اپنے دفتر میں ملاقات کے دوران کیا۔

وفد کی قیادت ایسوسی ایشن کے سول اسپتال کراچی یونٹ کے صدر یوسف خان نے کی ۔وفد میں عبدالصمد شیخ، حافظ محمدعرفان، طارق لغاری،

منصور علی کلہوڑو، محمدحسین بلوچ، جاوید انصاری ، محمداشفاق، محمدعرفان، محمدایوب منشی، محمدحنیف بلوچ اور محمدیاسین شامل تھے

 

ایمز ٹی وی (تجارت) یہ بات روزروشن کی طرح عیاں ہوچکی ہے کہ بازار میں فروخت کیا جانے والا دودھ صحت کے لئے مضر ہے اور اس سلسلے میں سپریم کورٹ نے

پاکستان میں فروخت کئے جانے والے مختلف کمپنیوں کے دودھ کے ٹیسٹ کروانے کے لئے پی سی ایس آر کو ذمہ داری سونپی تھی۔ ان ٹیسٹوں کے نتائج کسی بھی انسان کے ہوش اڑ انے کے لئے کافی ہیں۔

پی سی ایس آئی آر کی جانب سے تمام کمپنیوں کے دودھ کے نمونے ٹیسٹ کئے گئے اور صرف ایک کمپنی ’پریما ملک‘کا دودھ معیار کے مطابق پایا گیا

جبکہ بقایا تمام کمپنیوں کے دودھ ملاوٹ زدہ یاصحت کے لئے نقصان دہ قرار دئیے گئے۔ یاد رہے کہ ’پریما ملک‘سابق وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الہیٰ کے بیٹے مونس الہیٰ کی کمپنی ہے۔

 

 

ایمز ٹی وی( صحت) سوئٹزرلینڈ میں دودھ کی مختلف مصنوعات تیار کرنے والی ایک مشہور کمپنی نے چاکلیٹ تیار کرتے دوران شکر ملانے کا ایک ایسا نیا طریقہ دریافت کرلیا ہے جس میں معمول سے 40 فیصد کم شکر کی ضرورت پڑتی ہے لیکن بننے والی چاکلیٹ ویسی ہی میٹھی ہوتی ہے جیسے اس میں شکر کی پوری مقدار ملا دی گئی ہو۔

ادارے نے اپنے دریافت کردہ اس طریقے کی تفصیلات ’’کاروباری راز‘‘ کے طور پر پوشیدہ رکھی ہوئی ہیں البتہ وہ جلد ہی اس کےلئے پیٹنٹ کی درخواست دائر کرے گا، جس کے بعد 2018 تک اس نئے طریقے پر تیار کردہ چاکلیٹ کے نئے برانڈز متعارف کروائے جائیں گے۔

امید ہے کہ اس نئے طریقے کی بدولت جہاں چاکلیٹ بنانے کی صنعت میں شکر کا استعمال کم ہوگا وہیں یہ چاکلیٹ نسبتاً مفید بھی ہوگی کیونکہ زیادہ شکر کے استعمال سے صحت کو بھی خطرات لاحق ہوجاتے ہیں۔

واضح رہے کہ چاکلیٹ بناتے دوران کڑواہٹ دور کرنے کےلئے بہت زیادہ شکر شامل کرنا پڑتی ہے۔

 


ایمز ٹی وی(لاہور) وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے لندن سے صوبائی انتظامیہ اور محکمہ صحت کے حکام کو خصوصی ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے

صوبے میں جعلی ادویات کے خلاف جاری مہم کو مزید تیز کیا جائے۔ انہو ں نے کہا کہ اس مذموم کاروبار کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، انسانی جانوں سے کھیلنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں، جعلی کاروبار میں ملوث عناصر سے آہنی ہاتھ سے نمٹا جائے گا، ہمیں ہر شہری کی جان عزیز ہے اور عوام کو جعلی ادویات تیار کرنے والے مافیا کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتے، اس مکروہ کاروبار کا ہر قیمت پر قلع قمع کرنا ہوگا۔

وزیراعلیٰ نے جعلی ادویات کے خلاف جاری مہم میں حصہ لینے والے اداروں اور افسران کو ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ حکومت جہاں عوام کو معیاری اور بہتر طبی سہولتو ں کی فراہمی کیلئے سرگرم عمل ہے وہاں انہیں معیاری ادویات کی فراہمی بھی بے حد اہمیت کی حامل ہے۔ حکومت صوبے میں ادویات کی خریداری کے عمل، تقسیم اور ترسیل کے نظام کو جدید خطوط پر استوار کر رہی ہے جس سے ادویات کی خردبرد اور غیرمعیاری ادویات کا خاتمہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کس قدر افسو س کی بات ہے کہ جعلی اور غیر معیاری ادویات کے کاروبار میں ملوث عناصر عوام کی زندگیوں سے کھیل رہے ہیں۔ ہم نے ماضی میں بھی اس مکروہ کاروبار کرنے والوں پر ہاتھ ڈالا اور اب پوری قوت سے ان کے خلاف مہم شروع کی گئی ہے ، حکومت ایسا نظام لا رہی ہے جس سے معاشرے کے تمام طبقات کو یکساں طبی سہولتیں میسر آئیں اور بلاتفریق ہر ایک کو معیاری ادویات دستیاب ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ادویات کے جعلی کاروبار کو ہر حال میں ختم کرنا ہے اور معاشرے کے تمام طبقات کو مل کر اس کے خاتمے کیلئے اپنا کردار ادا کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے جعلی ادویات کے کاروبار کے خاتمے کیلئے موثر نظام وضع کیا ہے اور ایسے مکروہ کاروبار میں ملوث افراد کے خلاف نشاندہی اور صحیح اطلاع دینے والے کو انعام دیا جائے گا اور ایسے فرض شناس شہریو ں کے نام بھی صیغہ راز میں رکھے جائیں گے جو مکروہ کاروبار کرنے والوں کے بارے میں اطلاع دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ متعلقہ اداروں کی جعلی ادویات کے کاروبار کے خاتمے کیلئے کاوشیں قابل تحسین ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ اس مہم کو مزید تیز کیا جائے اور جعلی ادویات کے کاروبار کو ہمیشہ ہمیشہ کیلئے قصہ پارینہ بنا دیا جائے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ مکروہ دھندے میں ملوث افراد کیخلاف مہم کے دوران شاندار کارکردگی دکھانے والوں کی حوصلہ افزائی کی جائے گی

 

ایمز ٹی وی( صحت) ایک مطالعے سے انکشاف ہوا ہے کہ ہر شے میں مایوسی ڈھونڈنے اور بے دلی سے کام کرنے والے افراد میں امراضِ قلب سے متاثر ہوکر ہلاک ہونےکی شرح واضح طور پر زیادہ ہوتی ہے۔

فن لینڈ میں ماہرین نفسیات نے مایوسی اور پراُمیدی کے دل اور جسم پر اثرات کا مطالعہ کیا جس میں پہلی مرتبہ قنوطی مزاج افراد اور امراض کا جائزہ لیا گیا۔ ابتدائی طور پر سامنے آیا کہ مایوسی میں گھرے افراد میں بلڈ پریشر اور ذیابطیس سے متاثر ہونے کا خطرہ دیگر پرامید لوگوں کے مقابلےمیں کہیں زیادہ ہوتا ہے۔ اب 11 برس بعد معلوم ہوا ہے کہ اس سروے میں شامل 121 افراد ہلاک ہوئے جن کی اکثریت مایوسی کی شکار تھی۔ تحقیق کا خلاصہ یہ بھی ہے کہ زندگی سے مایوس افراد اپنی صحت کا خیال بھی نہیں رکھتے اور نہ ہی اپنا طرزِ زندگی ( لائف اسٹائل) تبدیل کرتے ہیں۔

اس کی وجہ یہ ہے کہ مایوس افراد مستقبل پر نظر نہیں رکھتے اور نہ ہی آنے والی اچھی باتوں اور واقعات سے خوش ہوتے ہیں ان میں شوگر اور بلڈ پریشر سے متاثر ہونے کا امکان زیادہ ہوتا ہے ۔ یہ بیماریاں آخر کار دل کے امراض کی وجہ بنتی ہیں جب کہ پُر اُمید افراد مستقبل کے بارے میں مثبت ہوتے ہیں اور ان میں بلڈ پریشر اور دیگر امراض کا خطرہ بھی کم ہوتا ہے۔

اس پر تحقیق کرنے والے ماہرین کا کہنا ہے کہ شدید مایوسی کا دل پر اثر ہوتا ہے اور اس سے وابستہ اموات کا ڈیٹا اب تک دستیاب نہ تھا اور اس ضمن میں یہ پہلی تحقیق ہے۔ اس کے لیے ماہرین نے 2 ہزار سے زائد افراد کا 2002 میں مطالعہ کیا اور سروے میں شامل مرد و خواتین کی عمریں 52 سے 76 سال کے درمیان تھیں، ان سے معاشی صورتحال، نفسیاتی پس منظر، طرزِ زندگی، بلڈ شوگر اور بلڈ پریشر اور دیگر بیماریوں کے بارے میں ڈیٹا حاصل کیا گیا سب سے بڑھ کر ان میں مایوسی اور پرامیدی کے سوال بھی کیے گئے۔

ایک سوالنامے میں مایوسی اور امید پر تین تین بیانات لکھنے کو کہا تھا۔ ان میں سے ایک پراُمید رضاکار نے لکھا: غیریقینی صورتحال میں بھی میں بہترین کی توقع رکھتا ہوں۔ ایک مایوس شخص نے لکھا: اگر میرے بارے میں کچھ برا ہونا ہوتا ہے تو ہو کر رہتا ہے۔ ماہرین نے پرامید اور نا امیدی کے احساس کو اس کی شدت کی بنا پر 0 سے 4 نمبر دیئےاور نمبر 4 اس کا بلند یا شدید ترین درجہ تھا۔ اس مطالعے کے 11 برس بعد مایوس رہنے والے 121 افراد وفات پاگئے جن میں اکثر دل کے امراض کے شکار ہوئے جب کہ امید رکھنے والے افراد زندہ و خوش رہے۔

اس طرح ثابت ہوا کہ مایوس افراد میں جان لیوا امراض سے متاثر ہونے کا خدشہ دُگنا ہوتا ہے۔ اس دریافت کے بعد ڈاکٹروں کا مشورہ ہے کہ حالات جیسے بھی ہوں امید کا دامن ہاتھ میں رکھئے اور دل کو مسرور۔

 
 

 

Page 12 of 36