جمعہ, 22 نومبر 2024

اسلام آباد:اسلام آباد ہائیکورٹ نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما رشاہد خاقان عباسی اوراحسن اقبال کو ضمانت پررہا کرنے کا حکم دے دیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ایل این جی کیس میں مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما شاہد خاقان عباسی کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔

نیب نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی نے ایل این جی مہنگے داموں خریدی جس پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے استفسار کیا کہ کیا آپ نے تفتیش کی کہ دنیا میں کہیں اس سے سستی ایل این جی خریدی گئی ہے۔ چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے استفسارکیا کہ کیا نیب نے گرفتاری سے قبل وزارت خارجہ سے رابطہ کیا تھا، اس کیس میں بہت حساس معاملات ہیں، دوسرے ممالک سے تعلقات کا معاملہ ہے، آپ نے تفتیش ہی نہیں کی اور اس کو گرفتاری کی بنیاد بنا رہے ہیں۔

عدالت نے شاہد خاقان عباسی کی بھی ضمانت منظورکرتے ہوئے رہائی کا حکم دے دیا۔ عدالت نے شاہد خاقان عباسی کوایک کروڑ روپے کے مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کی۔

واضح رہے کہ احسن اقبال پرالزام ہے کہ انہوں نے تین ارب روپے کا منصوبہ نارووال میں شروع کیا جس کی اصل لاگت 30 کروڑتھی۔

اسلام آباد: ایل این جی اسکینڈل کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے خلاف نیب کے گواہ بن گئے۔

تفصیلات کے مطابق شیخ رشید احتساب عدالت میں ایل این جی کیس میں مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی کے خلاف گواہی دیں گے، اس کیس میں نیب مجموعی طور پر 59 گواہان عدالت میں پیش کرے گا۔

وفاقی وزیر شیخ رشید بہ طور شکایت کنندہ نیب کے پہلے گواہ ہوں گے، وزارت توانائی کے 4 افسران حسن بھٹی، نواز احمد ورک، عبدالرشید جوکھیو اور عمر سعید بھی گواہان میں شامل ہیں۔ قائم مقام جی ایم سوئی سدرن گیس فصیح الدین بھی گواہان میں شامل ہیں، جب کہ جمیل اجمل ڈائریکٹر پورٹ قاسم اتھارٹی بھی استغاثہ کے گواہ ہوں گے۔

 نیب نے شاہد خاقان عباسی کیخلاف ایل این جی ریفرنس دوبارہ دائر کردیا

یاد رہے کہ 12 دسمبر کو قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے خلاف ریفرنس دوبارہ دائر کر دیا تھا، جسے احتساب عدالت نے باقاعدہ سماعت کے لیے منظور کر لیا تھا، ریفرنس میں شاہد خاقان سمیت 10 ملزمان نامزد ہیں۔

اس ریفرنس میں رجسٹرار احتساب عدالت کے اعتراضات دور کیے گئے ہیں، ریفرنس 8 ہزار صفحات پر مشتمل ہے، جو اختیارات کے غلط استعمال پر دائر کیا گیا، ملزمان میں مفتاح اسماعیل کا نام بھی شامل ہے، ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ ایک کمپنی کو 21 ارب روپے سے زائد کا فائدہ پہنچایا گیا، مارچ 2015 سے ستمبر 2019 تک یہ فائدہ پہنچایا گیا، 2029 تک قومی خزانے کو 47 ارب روپے کا نقصان ہوگا اور عوام پر گیس بل کی مد میں 15 سال میں 68 ارب سے زائد کا بوجھ پڑے گا۔

 
 
 
 
اسلام آباد: احتساب عدالت نے ایل این جی کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن کے رہنما و سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا 14 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔
 
قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو احتساب عدالت کے جج کے روبرو پیش کیا گیا۔
 
عدالت میں سماعت کے دوران نیب پراسیکیوٹر نے شاہد خاقان عباسی کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے کہا ایل این جی ٹرمینل سے متعلق تفتیش ابھی باقی ہے، مزید جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔
 
شاہد خاقان عباسی نے ایک بار پھر جسمانی ریمانڈ کی مخالفت سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ میں پہلے ہی کہہ چکا ہوں 90 روزکا ریمانڈ دے دیں، بتا چکاہوں کوئی جرم ہی نہیں کیا، ان کو ریمانڈ لینے دیں۔
 
عدالت نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو 14 دن کے مزید جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا۔
 
شاہد خاقان عباسی مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف کی پریس کانفرنس میں شرکت کے لیے لاہور جا رہے تھے۔ نیب نے شاہد خاقان عباسی کو لاہور جاتے ہوئے ٹول پلازہ پر روکا جہاں انہیں ٹھوکر نیاز بیگ سے گرفتار کیا گیا۔
 
بعدازاں نیب نے اپنے اعلامیے میں مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی کی ایل این جی کیس میں گرفتاری کی تصدیق کی تھی۔ نیب نے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کو بذریعہ خط شاہد خاقان عباسی کی گرفتاری سے متعلق آگاہ کیا تھا۔
 
سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی پر الزام ہے کہ انہوں نے ایل این جی کی درآمد اور تقسیم کا 220 ارب روپے کا ٹھیکہ دیا جس میں وہ خود حصہ دار ہیں۔
 
جون 2018 میں من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا ٹھیکہ دینے کے الزام پر چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے سابق وزرائے اعظم و دیگر کے خلاف تحقیقات کی منظوری دی تھی۔
 
ترجمان نیب کے مطابق مذکورہ ملزمان پر من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا 15 سال کے لیے ٹھیکے دینے اور مبینہ طور پر ملکی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔
لاہور : قومی احتساب بیورو (نیب ) کو سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو بلٹ پروف گاڑیوں کے کیس میں شامل تفتیش کرنے کی اجازت مل گئی، کیس میں نوازشریف ، فوادحسن فواد،آفتاب سلطان سمیت دیگرافراد سے تفتیش کی جا چکی ہے۔
 
تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا، نیب نے شاہد خاقان عباسی کو بلٹ پروف گاڑیوں کے کیس میں شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے احتساب عدالت سے رجوع کرلیا اور نیب کی تفتیشی ٹیم نے عدالت سے اجازت مانگ لی۔
 
ذرائع کے مطابق احتساب عدالت نے نیب کے تفتیشی افسر عبدالماجد کو تفتیش کی اجازت دے دی۔
 
خیال رہے اس کیس میں نوازشریف ، فواد حسن فواد، آفتاب سلطان سمیت دیگر افراد سے تفتیش کی جا چکی ہے۔
 
یاد رہے رواں سال جون میں چیئرمین نیب جسٹس (ر ) جاوید اقبال کی زیرصدارت ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں بلٹ پروف گاڑیوں کے کیس میں انکوائری کو انویسٹی گیشن میں تبدیل کرنے کی منظوری دی تھی۔

کراچی: پی پی پی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اپوزیشن کے خلاف امتیازی احتساب ناقابل قبول ہے۔

پی پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے شاہد خاقان عباسی کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سلیکٹڈ حکومت کی جانب سے متحدہ اپوزیشن کے خلاف غیر قانونی و غیرآئینی ہتھکنڈوں کے ذریعے امتیازی احتساب ناقابل قبول ہے، ملکی معیشت پر حکومتی حملوں کے خلاف اپوزیشن کا احتجاج ختم نہیں رکے گا۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سابق وزیراعظم کی گرفتاری عوام کے منتخب نمائندوں کے خلاف انتقامی کاروائیوں کا تسلسل ہے، سلیکٹڈ حکومت سیاسی مخالفین کو زیرِ حراست رکھنے اور گرفتاریوں کے ذریعے اپنی ناکامیاں چھپانا چاہتی ہے۔

لاہور: دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے شاہد خاقان عباسی کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے اسے سیاسی اننقام قرار دیا ہے۔
 
واضح رہے کہ شاہد خاقان عباسی نے مسلم لیگ (ن) کے سابق دور حکومت میں بحیثیت وزیر پیٹرولیم قطر سے ایل این جی کا معاہدہ کیا تھا اور 220 ارب روپے کا ٹھیکہ دیا تھا۔
 
شاہد خاقان عباسی پر الزام ہے کہ وہ اس ٹھیکے میں خود بھی حصہ دار ہیں، اس سلسلے میں نیب کی سفارش پر ان کا نام ای سی ایل میں بھی شامل ہے، شاہد خاقان عباسی نے کسی عدالت سے ضمانت قبل از گرفتاری حاصل نہیں کی تھی۔
 
وزیر ریلوے شیخ رشید بھی شاہد خاقان عباسی کے خلاف ایل این جی درآمد کا کیس سپریم کورٹ لے کر گئے تھے۔
 
شاہد خاقان عباسی مسلم (ن) کے دورِ حکومت میں پہلے وزیر پیٹرولیم رہے اور پاناما کیس میں میاں نوازشریف کی نااہلی کے بعد انہیں وزیراعظم بنایا گیا۔
 
لاہور: نیب نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو گرفتار کرلیا۔
 
زرائع کے مطابق نیب نے شاہد خاقان عباسی کو آج ایل این جی کیس میں طلب کررکھا تھا لیکن انہوں نے آج نیب میں پیش نہ ہونے کا فیصلہ کیا۔
 
شاہد خاقان عباسی مسلم لیگ (ن) کے صدر شہبازشریف کی پریس کانفرنس میں شرکت کے سلسلے میں احسن اقبال کے ساتھ لاہور جارہے تھے، نیب نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو لاہور جاتے ہوئے ٹول پلازہ پر روکا جہاں نیب حکام انہیں ٹھوکر نیاز بیگ سے گرفتار کرکے ساتھ لے گئے۔
 
نیب نے اپنے اعلامیے میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی ایل این جی کیس میں گرفتاری کی تصدیق کی ہے۔
 
نیب حکام نے شاہد خاقان عباسی کو کچھ دیر لاہور کے دفتر میں رکھا جس کے بعد انہیں ٹیم اسلام آباد لے کر روانہ ہوگئی جہاں انہیں کل ریمانڈ کے لیے عدالت میں پیش کیے جانے کا امکان ہے۔

اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) نے نواز شریف کی درخواستِ ضمانت مسترد ہونے کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے سے شدید مایوسی ہوئی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ سے نواز شریف کی درخواست ضمانت مسترد ہونے کے بعد مریم اورنگزیب، خواجہ آصف اور دیگر رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ  میڈیکل بورڈ نے نواز شریف کی بیماری کی تشخیص کرتے ہوئے فوری علاج کی سفارش کی تھی، اس لیے ہمیں پوری امید تھی کہ نواز شریف کی ضمانت ہوجائے گی لیکن ایسا نہ ہوا، فیصلے سے شدید مایوسی ہوئی لیکن مسلم لیگ (ن) نے ہمیشہ عدالتوں کا احترام کیا ہے، اس فیصلے کا بھی احترام کرتے ہیں۔

رہنما ن لیگ نے کہا کہ اس فیصلے کے خلاف اپیل کریں گے اور تمام قانونی راستے اختیار کریں گے، نواز شریف کے لیے ضروری علاج جیل میں میسر نہیں، اس کے لیے جیل سے باہر آنا ضروری ہے، وہ علاج پاکستان میں بھی ہوسکتا ہے اور بیرون ملک بھی ممکن ہے۔

واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے العزیزیہ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نوازشریف کی طبی بنیادوں پر سزا معطلی کی درخواست کو مسترد کردیا ہے۔

 
 

 

راولپنڈی: نیب راولپنڈی نے ایل این جی کیس میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو طلب کر لیا۔

قومی احتساب بیوریو (نیب) راولپنڈی نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو طلب کرلیا، شاہد خاقان عباسی کو ایل این جی کیس میں تفتیش کے لیے طلب کیا گیا ہے، نیب نے شاہد خاقان عباسی کو جمعہ کی صبح 11 بجے راولپنڈی آفس میں پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال چیئرمین نیب جاوید اقبال کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں سابق وزرائے اعظم نواز شریف اور شاہد خاقان عباسی کے خلاف بدعنوانی اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے الزامات کی  تحقیقات کی منظوری دی گئی۔

نیب کے مطابق شاہد خاقان عباسی کے خلاف ایل این جی ٹرمینل کا ٹھیکہ قواعد و ضوابط کے خلاف دینے کے الزام میں تحقیقات شروع کردی گئی ہیں، شاہد خاقان نے من پسند کمپنی کو 15 سال کا ٹھیکہ خلاف ضابطہ دیا جس سے قومی خزانے کو مبینہ طور پر اربوں روپے کا نقصان پہنچا۔

 

اسلام آباد : پی ٹی آئی حکومت کے ترجمان فواد چوہدری نے اسلام آباد میں نیوز کانفرس کرتے ہوئے کہا ہے کہ سابق وزیرِعظم شاہد خاقان عباسی خود کو گیس کا آنسٹائن کہتے ہیں۔اس موقع پر فواد چوہدری نے اپو زیشن کو آڑے ہاتھوں لیااور تنقید کے نشتر چلائے۔

یاد رہے کہ شاہد خاقان عباسی نے اپنے دورِ حکومت میں قطر کے ساتھ ایل این جی گیس کا معاہدہ کیا تھا،جس پر شیخ رشید نے سپریم کوٹ میں کیس کیا تھا جو کہ چیف جسٹس نے معطل کردیا تھا۔ 

 

Page 1 of 10