اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان اور افغان صدر اشرف غنی کے درمیان ون آن ون ملاقات ہوئی جس کے دوران دوطرفہ باہمی تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیراعظم عمران خان کی دعوت پر افغان صدر اشرف غنی 2 روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچے تو مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے ان کا استقبال کیا، افغان صدر کے ہمراہ افغان سفیر عاطف مشعال اور دفترخارجہ کے اعلیٰ افسران بھی موجود تھے۔
مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے نورخان ایئر بیس پر معزز مہمان کا استقبال کیا۔ پاکستان پہنچنے پر معزز مہمان کو نورخان ایئر بیس پر 21 توپوں کی سلامی دی گئی۔
افغان صدر نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات ہوئی جس کے دوران اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
افغان صدر اشرف غنی قائد حزب اختلاف شہباز شریف سے بھی ملاقات کریں گے۔
اشرف غنی صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے بھی ملاقات کریں گے جبکہ دونوں ملکوں کے مابین وفود کی سطح پر مذاکرات ہوں گے۔
ایمز ٹی وی (فارن ڈیسک)افغان صدر اشرف غنی نے امریکی کانگریس سے خطاب کرتے ہوئے افغانستان میں خدمات اور قربانیاں دینے پر امریکی عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں جاری آپریشن کی وجہ سے دہشت گرد افغانستان آرہے ہیں۔
امریکی کانگریس کے مشترکہ اجلاس سے خطاب میں افغان صدر اشرف غنی نے کہا کہ دس لاکھ امریکی فوجیوں نے افغانستان میں خدمات انجام دیں اور عظیم قربانیاں دیں۔ جس کی وجہ سے آج افغانستان اور امریکا محفوظ ہیں۔
اس موقع پر انھوں نے کہا کہ ان فوجیوں کا قرض افغانستان محسوس کرتا ہے، ہم امریکیوں کے شکرگزار ہیں۔
افغان صدر نے مزید کہا کہ طالبان کو قومی دھارے میں شامل ہونے کیلئے شدت پسندی ترک کرنا ہوگی۔
اپنے خطاب میں افغان صدر نے پاکستان میں دہشتگردوں کے خلاف جاری آپریشن کا ذکر بھی کیا، انکا کہنا تھا کہ وزیرستان میں آپریشن کے باعث دہشت گرد افغانستان آرہے ہیں جو کہ خطے میں دہشت گردی کے خدشات کو بڑھاوا دے گا۔
انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت عسکریت پسندوں کی حمایت نہیں کرتی اور نہ ہی انھیں پناہ گاہ فراہم کریں گے