Reporter SS
ایمزٹی وی(تعلیم) ثانوی تعلیمی بورڈ لاڑکانہ نے میٹرک کے نتائج کا اعلان کردیا۔ چیئرمین میٹرک بورڈ پروفیسر محمد داﺅد میمن کے مطابق سائنس گروپ میں مجموعی طور پر 38994طلبا و طالبات نے شرکت کی جن میں سے 30913طلبا اور طالبات نے تمام مضامین میں کامیابی حاصل کی۔
جنرل گروپ میں مجموعی طور پر 3922طلبا اور طالبات نے شرکت کی جن میںسے 3063 طلبا اور طالبات نے تمام مضامین میں کامیابی حاصل کی۔
ایمزٹی وی(اسلام آباد) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ملک بھر میں ووٹرز کی دوبارہ تصدیق کے پلان کی منظوری دے دی۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق ملک بھر میں ووٹرز کی دوبارہ تصدیق کے پلان کی منظوری دے دی گئی ہے جس کے تحت تمام نئے شناختی کارڈز کو انتخابی فہرستوں میں شامل کیا جائے گا، جن کے شناختی کارڈز بلاک کئے گئے ان کے نام خارج کئے جائیں گے۔
گھر گھر مہم 29اگست تک جاری رہے گی جب کہ 20ستمبر سے ووٹر فہرستیں آویزاں کر دی جائیں گی۔ ملک بھر میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 8 کروڑ 50 لاکھ سے زائد ہے تاہم الیکشن کمیشن کا کہنا ہےکہ نئی مہم ووٹرز کی تعداد 9 کروڑ30 لاکھ سے 9 کروڑ 80 لاکھ تک پہنچنے کا امکان ہے۔
ایمزٹی وی(اسلام آباد) وزیراعظم نواز شریف کی زیرصدارت داخلی سلامتی اور نیشنل ایکشن پلان سے متعلق جائزہ اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار، وزیرخزانہ اسحاق ڈار، مشیرقومی سلامتی ناصر جنجوعہ، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر اور دیگر نے شرکت کی۔ اس موقع پر آپریشن ضرب عضب کی کامیابیوں اور نیشنل ایکشن پلان کا جائزہ لیا گیا جب کہ وزیراعظم نے قیام امن میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کوششوں کو سراہا اور ملک کی مجموعی امن و امان کی صورتحال میں بہتر ی پر اطمینان کا اظہارکیا۔
اجلاس کے دوران وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ دہشت گرد اور انتہا پسند پورے ملک میں پسپا ہورہے ہیں، ملک درست راستے پر ہے، ہر شہری امن، استحکام اور خوشحالی سے مستفید ہوگا۔ ہم پاکستان کو ہر نسل اور مذہب کے لئے محفوظ بنائیں گے اور نیشنل ایکشن پلان اور ضرب عضب کی کامیابیوں کو مستحکم کیا جائے گا جب کہ وفاقی حکومت مؤثر انٹیلی جنس معلومات کے ذریعے صوبوں کی مدد کرے گی۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان نے کسی بھی دوسرے ملک سے زیادہ معاشی اور سماجی نقصانات اٹھائے جب کہ ہمارے قانون نافذ کرنے والے ادارے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے شمار قربانیاں دے رہے ہیں۔
ایمزٹی وی(کراچی)سندھ حکومت نے رینجرز کے خصوصی اختیارات میں 90 دن کی توسیع کردی۔ترجمان وزیراعلیٰ ہاؤس کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے رینجرز کے صوبے میں قیام اور خصوصی اختیارات کی سمری پر دستخط کیے۔ سمری کے مطابق سندھ میں رینجرز کے قیام میں 1 سال اور خصوصی اختیارات میں 90 دن کی توسیع کی منظوری دی گئی۔ترجمان کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ کی توثیق شدہ سفارشات اب وزارت داخلہ وفاقی حکومت کو بھیجی جائیں گی۔
تفصیلات کے مطابق سندھ میں رینجرز اختیارات میں توسیع کے معاملے نے رواں برس اُس وقت شدت اختیار کی، جب صوبائی حکومت نے ان اختیارات میں توسیع میں پس و پیش سے کام لیا۔صوبائی حکومت کی جانب سے سندھ رینجرز کو کراچی میں خصوصی اختیارات دیئے گئے تھے جس کی مدت رواں ماہ 19 جولائی کو ختم ہوگئی تھی۔
کراچی میں رینجرز کے اختیارات میں توسیع اور یہی اختیارات کو سندھ کے باقی شہریوں میں دینے یا نا دینے کے لیے گزشتہ دنوں پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت کا دبئی میں ایک اہم اجلاس بھی ہوا تھا۔رینجرز کے اختیارات میں توسیع ایک ایسے وقت میں کی گئی جب ایک روز قبل لاڑکانہ میں میروخان چوک کے قریب رینجرز چوکی کے قریب 2 بم حملوں کے نتیجے میں ایک رینجرز اہلکار ہلاک جبکہ متعدد افراد زخمی ہوگئے۔ یاد رہے کہ گذشتہ روز سندھ کے نومنتخب وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے صوبے میں رینجرز کے خصوصی اختیارات کی مدت میں توسیع کا معاملہ جلد حل ہونے کا اشارہ دیا تھا
ایمزٹی وی(لاہور)پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے وفاقی حکومت کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ کیا ہے اور ستمبر سے ملک بھر میں حکومت مخالف احتجاجی جلسے، جلوس اور احتجاجی ریلیاں نکالنے کیلئے حکمت عملی بھی طے کر لی ہے۔
بلاول نے پیپلزپارٹی کی صوبائی اور ضلعی تنظیموں کو بھی تیاریاں کر نے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔ ذرائع کے مطابق بلاول عوامی میدان میں اترنے سے پہلے ستمبر تک تمام صوبائی صدور نامزد کریں گے۔ تنظیمیں مکمل ہونے کے بعد بلاول بھٹو ملک گیر دورے کریں گے، جلسوں اور ورکرز کنونشن سے خطاب کریں گے۔ عوامی میدان سجانے سے قبل بلاول اگست میں یورپ کا دورہ بھی کریں گے۔
ایمزٹی وی(تعلیم) وفاقی حکومت نے سی ایس ایس امتحانات کے طریقہ کار میں اہم تبدیلی کرتے ہوئے امتحانات کو تین گروپوں میں تقسیم کردیا۔
تفصیلات حکومت نے سی ایس ایس امتحانات کے طریقہ کار میں اہم تبدیلی کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت مخصوص گروپ میں امتحان دینے کے لیے متعلقہ تعلیمی ڈ گری لازمی قرار دی گئی ہے۔ حکومت نے سی ایس ایس امتحانات جنرل، فنانس اور انفارمیشن گروپ میں تقسیم کردیئے ہیں جس کے بعد 2018 میں سی ایس ایس امتحانات تھری کلسٹر پروگرام کے تحت لینے کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔
نئے قوانین کے تحت انفارمیشن اور فنانس گروپ میں سی ایس ایس امتحان دینے کے لیے متعلقہ تعلیمی ڈگری لازم ہو گی جب کہ جنرل ڈسپلن کی ڈگری صرف جنرل گروپ کے لیے ہی قابل قبول ہوگی۔ سی ایس ایس فنانس گروپ میں آڈٹ اینڈ اکاؤنٹس، پاکستان کسٹمز، ان لینڈ ریوینو، انکم ٹیکس اور کامرس اینڈ ٹریڈ جب کہ جنرل گروپ میں پولیس سروسز آف پاکستان، فارن سروسز، ڈی ایم جی، آفس مینجمنٹ گروپ اور ریلوے کے شعبے شامل ہیں۔
ایمزٹی وی(چترال) چیف آف آرمی جنرل راحیل شریف نے شندور پولوفیسٹیول کی اختتامی تقریب میں شرکت کی۔ اس موقع پر جنرل راحیل نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا شندور میں باصلاحیت اورہونہارجوانوں کے درمیان آکر بہت خوش ہیں، شندورفیسٹول سیاحت کے فروغ کے لئے خوش آئند ہے، یہ میلہ ملک کے روشن مستقبل کی دلیل اورترقی وسلامتی کاترجمان ہے، یہ فیسٹیول دہشت گردوں کو پیغام ہےکہ ہم اپنی روایات بلاخوف جاری رکھیں گے۔ وہ اس میلے کے انعقاد پرمبارک باد پیش کرتے ہیں، ہماری کوشش ہوگی کہ علاقے کے نوجوانوں کو کھیلوں کے بہترمواقع فراہم کئے جائیں۔
پاک فوج کے سربراہ نے کہا کہ آفات اورمشکلات میں پاک فوج اورایف سی نے لوگوں کا بھرپورساتھ دیا، آج پرامن فضا میں سانس لینا مسلح افواج کی بے پناہ کا میابیوں کا ثمرہے، پائیدارامن کے حصول کے لئے ہمارا سفراسی تسلسل سے جاری رہے گا لیکن اس سفر میں کامیابی کا دارومدار قوم کی مکمل حمایت اورنوجوان نسل کے کردارپرہے۔
\آرمی چیف نے کہا کہ خوشی ہویا مصیبت، پاک فوج وطن کے دفاع کے لیےقربانی دینےسےدریغ نہیں کرے گی، انہیں اس بات کا احساس ہے کہ چترال اورگلگت کےلوگ کن مشکلات صورت حال سے دوچار ہیں، پاک فوج نے سیلاب متاثرین کی مدد کی ہے۔ سیلاب متاثرین کے لئے ریلیف کیمپ قائم کئے اور متاثرین کی امداد میں بڑھ چڑھ کا حصہ لیتے ہوئے زخمیوں کو اسپتال متنقل کیا، ایف ڈبلیواو نے 50 سے زائد مقامات پر پلوں اور سڑکوں کی مرمت کی۔
آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے شندور فیسٹیول میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی اور میچ بھی دیکھا۔ اس موقع پر انہوں نے شندور پولو فیسٹیول کے منتظمین اور لوکل گورنمنٹ کو خراج تحسین پیش کیا اور میچ کی فاتح ٹیم کے کپتان کو ٹرافی بھی پیش کی۔
ایمزٹی وی(تعلیم)جامعہ کراچی شعبہ پبلک ایڈمنسٹریشن کی جانب سے معروف سماجی کارکن عبدالستارایدھی کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے جنوبی ایشیاء کے سب سے بڑے فوٹو موزیک کی نمائش
کااہتمام یکم اگست کو دوپہر 12بجے شعبہ ہذا میں کیا جارہاہے ۔
تفصیلات کے مطابق مذکورہ نمائش میں عبدالستار ایدھی کی مختلف مواقعوں پرشائع تصاویر کوحاضرین کی دلچسپی کیلئے پیش کیا جائیگا۔پروگرام کے مہمان خصوصی عبدالستارایدھی کے صاحبزادے فیصل ایدھی ہوں گے اورنمائش میں کراچی کی مختلف جامعات سے 150 سے زائدطلباوطالبات شرکت کریں گے
ایمز ٹی وی(اسلام آباد) قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں ڈیپوٹیشن پرآکرضم ہونے والے افسرا ن کو وزارت قانون نے کلین چٹ دیتے ہوئے کہاہے کہ قومی اسمبلی آئینی ادارہ ہے سپریم کورٹ کا فیصلہ قومی اسمبلی پر لاگو نہیں ہو تا۔ قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کے ذرائع نے میڈیا کو بتایا کہ قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں ڈیپوٹیشن پر آنے کے بعدضم ہونے کے معاملے پر افسران کولاحق پریشانی ختم ہوگئی ہے اوراب انھیں قومی اسمبلی سے ہٹائے جانے کے متعلق کوئی خطرہ نہیں رہا۔
اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی جانب سے قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کے ایسے ملازمین جو دوسرے اداروں سے آ کر یہا ں ضم ہوگئے تھے کوخط لکھاتھاکہ وہ وجہ بتائیں کہ اپنے اداروں میں واپس کیوں نہیں آئے جس پر ان افسران نے اپنے جواب جمع کرادیے کہ قوانین کے تحت یہاں موجود ہیں۔ اسپیکرقومی اسمبلی نے ان ملازمین کے جواب آنے کے بعد وزارت قانون سے رائے مانگی تھی کہ ان افسران کے حوالے سے کیا کیا جائے اور ان کی یہاں کیا حیثیت ہے۔ جس پر وزارت قانون نے اپنی رائے میں کہا کہ قومی اسمبلی سیکریٹریٹ آئینی ادارہ ہے جو وفاقی حکومت کے زمرے میں نہیں آتا، اس لیے سپریم کورٹ کا فیصلہ بھی قومی اسمبلی سیکریٹریٹ پر لاگونہیں ہوتا۔
قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے وزارت قانون کی رائے کو اسٹیبلشمنٹ ڈویژن بھجوا دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے بھی قومی اسمبلی کے جواب کے بعد معاملے پرخاموشی اختیارکرلی ہے۔ واضح رہے کہ ڈیپوٹیشن پرآکرضم ہونے والے 26 افسران اس وقت قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میںکا م کر رہے ہیں جن کواسٹیبشلمنٹ ڈویژن کی جانب سے نوٹس موصول ہوئے تھے۔
ایمزٹی وی(اسلام آباد)سینیٹ اجلاس کے دوران اچانک انرجی سیورپھٹنے کی آواز سے ایوان میں سکتہ طاری ہو گیا اور ایوان کی کارروائی معطل ہو گئی۔ گزشتہ روز چیئرمین سینیٹ رضا ربانی کی زیر صدارت اجلاس کی کارروائی جاری تھی کہ اچانک ایک بلب دھماکے کے ساتھ پھٹ گیا جس سے ایک لمحے کیلیے ایوان میں سکتہ طاری ہو گیا اور سب کی نظریں متلاشی تھیں کہ یہ آواز کہاں سے آئی جس کے بعد چند ارکان نے توجہ دلائی کہ یہ آواز بلب پھٹنے کی ہے تو دیگر ارکان کے چہرے پرسکون ہوئے اور معمول کی کارروائی دوبارہ شروع ہو گئی