ایمزٹی وی(کوئٹہ)بلوچستان کے صوبائی وزیر صحت رحمت اللہ بلوچ نے کہا ہے کہ شہدا کی میتوں کو آبائی علاقوں میں بھیجنے کے لیے C-130 ہیلی کاپٹرز اور بڑی تعداد میں ایمبو لینسز فراہم کی گئی تھیں لیکن کچھ شہدا کے ورثا نے اس بات پر اسرار کیا کہ انہیں ویگن فراہم کی جائے تاکہ وہ آسانی کے ساتھ میتوں کے ہمراہ اپنے آبائی علاقوں میں جا سکیں۔
ترجمان بلوچستان حکومت انوار الحق کاکڑ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے رحمت اللہ بلوچ کا کہنا تھا کہ کچھ لوگ سانحہ کوئٹہ پر منفی پروپیگنڈا کر کے سیاست چمکا رہے ہیں جس سے قومی مفاد کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مفاد پرست عناصر اپنی گرتی ہوئی ساکھ بچانے کے لیے لاشوں پر سیاست کر رہے ہیں ،بلوچستان حکومت کے خلاف شہدائے پولیس ٹریننگ کالج ہاسٹل کی میتوں کو ویگنوں کی چھت پر رکھ کر آبائی علاقوں میں پہنچانے کی بات محض منفی پروپیگنڈا ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ سانحہ کوئٹہ کے شہدا ہمارے قومی ہیروز ہیں ،ان کی تمام تر ذمے داریاں ہم پر ہیں ،سانحہ کوئٹہ کے بعد تمام اداروں نے اپنی ذمہ داری کو بخوبی نبھایا۔
صوبائی وزیر صحت نے کہا کہ میڈ یا پر بھی شہدا کی میتوں سے متعلق غیر تصدیق شدہ معلومات نشر کی گئیں ،اس بات کو واضح کرنا چاہتا ہوں کہ میتوں کو ان کے ورثا کے اسرار پر ویگنوں میں لے جا یا گیا۔
انہوں نے کہا کہ سانحہ کوئٹہ میں سیکیورٹی میں جتنی بھی خامیاں تھیں انہیں ملحوض خاطر رکھ کر اقدامات کیے جا رہے ہیں ،پولیس ٹریننگ کالج ہاسٹل کی دیوار نہ بننے کا پروپیگنڈا کرنے والوں کو یہ بتانا چاہتے ہیں کہ سرکاری کام کے قواعد و ضوابط ہوتے ہیں ،ہر منصوبہ مختلف مرحلوں سے ہوتا ہوا اپنے منطقی انجام پر پہنچتا ہے۔