جمعہ, 22 نومبر 2024


موسلادھار بارش ،پرف باری سے 6 افراد جاں بحق

 

کوئٹہ: مارچ کے آغاز کے باجود بلوچستان میں موسم سرما کے اختتام کے آثار نظر نہیں آرہے اور موسم کا نیا سسٹم صوبے میں داخل ہوا ہے جس کی وجہ سے مختلف علاقوں میں موسلا دھار بارشیں اور برف باری کا آغاز ہوگیا ہے۔
صوبے کے اکثر علاقوں کے مکین بارشوں کے نتیجے میں آنے والے سیلابی ریلوں سے بے خبر تھے اور لوگوں کو محفوظ مقام پر منتقل کرنے کے لیے فوجی جوانوں کو طلب کرنا پڑا۔
چمن کے علاقے گلدار باغ میں بارشوں سے ایک گھر کی چھت گرنے سے ایک ہی خاندان کے 2 بچے جاں بحق اور ماں باپ زخمی ہو گئے۔
خضدار کے علاقے کوشان میں بھی موسلا دھار بارشوں کے نتیجے میں گھر کی چھت گرنے سے 2 بچے جان کی بازی ہار گئے جبکہ 3 افراد زخمی ہوئے۔
بولان میں بھی شدید بارشوں کے سبب کمرے کی چھت گرنے سے ایک فرنٹیئر کور کا اہلکار جاں بحق ہوا جبکہ مستونگ میں سیلابی ریلے میں گرنے سے بچہ جان سے گیا، اُتھل میں گھر کی چھت گرنے سے ایک خاندان کے 6 افراد زخمی ہوئے۔
دالبندین اور پشین میں 2 افراد سیلابی ریلے میں بہہ گئے اور ان کی موت کا خدشہ ہے۔
پالیسی بھارت کی طرف سے فراہم کی گئی لسٹ میں ببر خالصہ کے رہنما ودھاوا سنگھ، خالصتان ،کوئٹہ اور دیگر علاقوں میں جمعے کو بارش شروع ہونے کے بعد سے بجلی نہ ہونے کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں اور اب تک اکثر علاقوں میں بجلی بحال نہیں ہو سکی۔
کیسکو کے سینئر عہدیدار نے بتایا کہ مستقل بارش اور برف باری کے باعث کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کمپنی کو بجلی کی بحالی میں مشکلات کا سامنا ہےوزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے صوبے میں بجلی غائب ہونے کا نوٹس لیتے ہوئے صورتحال پر صوبائی وزیر توانائی عمر ایوب خان سے گفتگو کی۔
راستوں کی بندش اور کوچ، بس و ریل سروس بند ہونے سے صوبہ پنجاب اور خیبر پختونخوا کے سیکڑوں مسافر بلوچستان میں پھنس گئے۔
زیارت کے کمشنر عبدالقادر پارکانی نے بتایا کہ وادی زیارت کو سنجاوی، دوکی اور ہرنائی کے علاقوں سے ملانے والی رابطہ سڑکوں سے برف ہٹانے کے لیے بھاری مشینری بھیجی جا چکی ہے البتہ مستقل برف باری کے باعث کام میں مشکلات کا سامنا ہے۔
ژوب کے کمشنر بشیر خان بازئی نے لوگوں کو چند علاقوں کا سفر نہ کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ لوگ کان مہترزئی اور مسلم باغ جانے سے گریز کریں کیونکہ ہمیں ان علاقوں تک جانے والی سڑکوں سے برف ہٹانے میں مشکلات کا سامنا ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق بارش کا یہ نظام اتوار تک جاری رہ سکتا ہے

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment