ایمز ٹی وی(اسکردو) کشمیری لیڈروں کی مخالفت کے باعث گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت کیلئے کمیٹی بنانے کا فیصلہ واپس لے لیا گیا وزیر اعظم میاں محمد نوازشریف نے گلگت بلتستان کے دورے کے موقع پر وزیر خارجہ سرتاج عزیز کی سربراہی میں کمیٹی بنانے کا اعلان کیا تھا اور سرتاج عزیز کو ہدایت کی تھی کہ وہ کمیٹی بنا کر گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت کے تعین کیلئے کام شروع کریں سرتاج عزیز کو یہ بھی ہدایت دی تھی کہ وہ کمیٹی بنا کر فوری رپورٹ وزیر اعظم ہاوس پہنچادیں تاہم کمیٹی بنانے کے اعلان پر کشمیری لیڈر ز متحرک ہو گئے اور انہوں نے گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت کے تعین کیلئے مجوزہ کمیٹی کے قیام کی راہ میں روڑے اٹکا نا شروع کردیئے اور وفاقی حکومت نے کشمیری قیادت کی سن لی اور گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت کے تعین کیلئے کمیٹی بنانے کے فیصلے کو واپس لے لیا اور کشمیریوں کی مخالفت کے باعث کمیٹی کے قیام کا معاملہ تعطل کا شکار ہو گیا کمیٹی کے قیام میں تاخیری حربے استعمال کرنے کے خلاف گلگت بلتستان حکومت وزیر اعظم کے دورہ گلگت کے موقع پر احتجاج کرے گی اورصوبائی وزراءوزیر اعظم میاں محمد نواز شریف سے گلگت بلتستان کو آئینی صوبہ بنانے کا مطالبہ کریں گے ذرائع نے بتایا کہ صوبائی وزراءفیصلہ کر چکے ہیں کہ وہ وزیر اعظم کے دورے کے موقع پر آئینی حیثیت کے تعین کیلئے کمیٹی کے عدم قیام پر شدید احتجاج کریں گے اور ان سے کہیں گے کہ آئینی حقوق کا مسئلہ خطے کا سب سے بڑا مسئلہ ہے عوام نے مسلم لیگ ن کو اس لئے ووٹ دیئے تھے کہ وہ خطے کی آئینی حیثیت کا تعین کرے گی