ایمزٹی وی: (کوئٹہ) ڈبل روڈ پر شہری ہوٹل پر ناشتہ کررہے تھے کہ اس دوران قریب کھڑی گاڑی میں نصب دھماکا خیز مواد زور دار دھماکے سے پھٹ گیا جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوگئے جنہیں فوری طور پر امدادی ٹیموں نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر قریبی اسپتال منتقل کیا جہاں دوران علاج ایک بچہ دم توڑ گیا۔ پولیس کے مطابق دھماکا خیز مواد ایک گاڑی میں نصب تھا جس کے پھٹنے سے متعدد دکانیں تباہ اور 7 گاڑیوں کو نقصان پہنچا جبکہ جائے وقوعہ سے انسداد دہشتگردی عدالت کے جج نذیراحمد لانگو کی گاڑی بھی گزررہی تھی جو دھماکے کی زد میں آگئی.
بم ڈسپوزل اسکواڈ کے مطابق دھماکے میں تقریباً 40 کلو دھماکا خیزمواد استعمال کیا گیا اورخدشہ ہے کہ دہشتگردوں کا ہدف انسداد دہشتگردی کی عدالت کے جج تھے۔ ایس ایس پی آپریشنز کا کہنا ہے کہ جس گاڑی میں دھماکا خیز مواد رکھا گیا اس کا انجن اور چیسز نمبر حاصل کرلیا جب کہ دھماکے میں ایک بچہ جاں بحق ہوا جو اس وقت گاڑی کے قریب موجود تھا۔
وزیراعلی بلوچستان ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ نے آئی جی کو شہر بھر میں حفاظتی انتظامات مزید سخت کرنے اور دھماکے میں ملوث عناصر کو گرفتار کرنے کی ہدایت جاری کرتے ہوئے ڈبل روڈ دھماکے کی رپورٹ طلب کرلی۔