جمعرات, 21 نومبر 2024


یکم نومبر کو ایک اور جلسے کا اعلان ہوگیا


ایمزٹی وی(گلگت بلتستان) پیپلز پارٹی گلگت بلتستان کے صوبائی صدر امجد حسین ایڈووکیٹ نے پی پی پی کے اہم اجلاس سے خطاب کرتے ہوئےکہا کہ یکم نومبر کو دنیور میں سی پیک،حق ملکیت، حق حکمرانی اور اپنے حقوق کیلئے جلسہ کرینگے۔ اسی دن ہی جی بی حکومت کے کرپشن اور نا انصافیوں کا وائٹ پیپر بھی جاری کرینگے۔ اب فیصلہ عوامی عدالت میں ہو گا۔ مزید برداشت نہیں کرینگے۔ حقوق لے کر دم لینگے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے چیئر مین بلاول بھٹو نے پالیسی دے دی ہے اب پالیسی پر چلتے ہوئے اپنے حقوق کیلئے سڑکوں پر نکلیں گے اور اس وقت تک سڑکوں پر ہونگے جب تک ہمارے مطالبات پورے نہیں ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے سی پیک میں ہمیں مکمل نظر انداز کر دیا ہے ہم نے بار ہا حکومت کو متنبہہ کیا کہ ہمارے مطالبات حل کرے مگر کرپٹ حکومت ٹس سے مس نہیں ہے لہٰذا غور و خوص کے بعد یہ فیصلہ کیا ہے کہ اب تمام مطالبات عوامی عدالت میں پیش کرینگے اور عوامی عدالت سے بل پاس کرائینگے،جلسہ اس سڑک پرکریں گے، جس سے ہمیں محروم رکھا جا رہا ہے۔ گلگت جلسے کے بعد ہر ضلع میں جلسے کرینگے اور اب کمر کس چکے ہیں۔ گلگت بلتستان کے حقوق کو کسی صورت پامال نہیں ہونگے دینگے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جمیل احمد، محمد موسیٰ، سید رضی الدین، امیر محمد خان، افتاب حیدر، فدا اللہ، عمران ایڈووکیٹ، منظور بگورو، حسن پاشا و دیگر نے کہا کہ جی بی کے حقوق ھق ملکیت اور حق حاکمیت و سی پیک میں حصہ اور آئینی حقوق کیلئے سڑکوں پر نکلنے کیلئے تیار ہیں اور دنیور شاہراہ قراقرم پر عوام کا سمندر ہو گا حکمران ٹھیکے بیچنے اور کرپشن کرنے میں مصروف ہیں جبکہ صوبائی کابینہ کے بیانات کھل کر سامنے آ چکے ہیں۔ سی پیک میں ہمیں کچھ نہیں مل رہا ہے یکم نومبر سے جیالے بتائینگے کہ عوامی طاقت کیا ہوتی ہے اور اپنے حقوق لئے بغیر گھر واپس نہیں جائینگے۔

صوبائی صدر امجد ایڈووکیٹ نے جلسے میں وائٹ پیپر اور ریلی کیلئے کمیٹیاں بھی تشکیل دیدی۔ جس میں وائٹ پیپر کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر علی مدد شیر، آرگنائزنگ کمیٹی کے سربراہ آفتاب حیدر، فنانس کمیٹی کے سربراہ جاوید حسین اور رابطہ کمیٹی میں رضی الدین، فدا اللہ، جمیل احمد، محمد موسیٰ، انجینئر اسماعیل اور امیر محمد شامل ہونگے جو دیگر جماعتوں کو بھی جلسے میں شمولیت کیلئے دعوت دینگے۔ جبکہ ریلی کے انتظامات کی نگرانی جمیل قریشی کرینگے۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment