ایمز ٹی وی (چترال) لواری ٹاپ پرپڑنے والی قدرتی برف دیراور چترال کے لوگوں کے لئے کسی نعمت سے کم نہیں ہے،ایک جانب اس برف سے لوگ شربت اور فالودہ بناکر اپنا پیاس بجھاتے ہیں تو دوسری طرف یہ مقامی لوگوں کے لیے آمدنی کا ایک ذریعہ بھی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ضلع دیراور ضلع چترال کے لوگ اس برف کو گاڑیوں میں سلاخوں کی شکل میں ڈال کر شہری علاقوں میں لے جاتے ہیں جہاں لوگ اسے بیچ کر اپنے لئے روزی رزق بھی کما لیتے ہیں
ایک مقامی شحص نے ہمارے نمائند ے کوبتایا کہ وہ روزانہ کئی گاڑیاں اس برف سے لوڈ کرکے چترال اور دیر بھیجتے ہیں اور ہر گاڑی سے دو ہزار روپے وصول کرتا ہے اورگاڑی والے اس برف کو شہری علاقے میں لے جاکر شربت فروشوں اورفالودہ فروشوں کو فروخت کرتے ہیں۔ اس برف کے سانچے سے مقامی لوگ رنگ برنگی شربت تیار کرتے ہیں اور گرمی سے پریشاں حال گاہکوں کو پیش کیا جاتا ہے جسے لوگ نہایت شوق سے پیتے ہیں
بعض جگہ اس برف سے فالودہ بھی تیارکیا جاتا ہے جبکہ گھریلو صارفین اسے گھروں کو لے جاکر اس سے پانی ٹھنڈا کرتے ہیں۔
یہ قدرتی برف اگرچہ موسم سرما میں لوگوں کے لئے زحمت کا باعث بنتی ہے مگرگرمیوں میں یہی برف کسی نعمت سے کم نہیں ہے۔
چترال جیسے پسماندہ علاقے میں جہاں بجلی کی طویل ترین (غیر اعلانیہ) لوڈ شیڈنگ سے لوگ ٹھنڈے پانی کے حصول کے لیے چشموں اور دریاؤں کا رخ کرتے ہیں، جب اپنی دہلیز پر قدرتی برف چند روپوں کے عوض حاصل کرتے ہیں تو ان کی خوشی کی انتہا نہیں ہوتی
چترال میں عید سے پہلے عید قدرتی برف کا کاروبار عروج پر
- 09/06/2016
- K2_CATEGORY گلگت بلتستان
- 2593 K2_VIEWS
Leave a comment