اتوار, 24 نومبر 2024


بلوچستان میں بھارتی مداخلت بے نقاب ہو گئی ہے, ڈی جی آئی ایس پی آر

ایمزٹی وی(راولپنڈی) ڈی جی آئی ایس پی آر جنرل عاصم سلیم باجوہ نے پریس بریفنگ میں بتایاکہ آپریشن ضرب عضب کامقصد دہشت گردوں کا مکمل خاتمہ ہے۔2014میں ملک میں ہر طرف دہشت گردی کے واقعات ہو رہے تھے۔ ہم نے بہت سی قربانیوں کے بعد ان علاقوں کو کلیئر کیا۔ خیبرایجنسی میں900 کے قریب دہشت گرد مارے گئے اور نو سو بانوے خفیہ ٹھکانے تباہ کئے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ شوال میں ایک ایک گھر کو کلیئر کیا۔ شوال کا علاقہ سوئٹزرلینڈ اورپیرس بن گیاہے۔ تمام علاقوں میں مارکیٹیں بنائی جا رہی ہیں۔ مسجدیں ٹھیک کی جا رہی ہیں۔ عاصم سلیم باجوہ کا کہنا تھا کہ ہم پر انگلیاں اٹھانے والے ہماری قربانیاں دیکھیں۔ دہشت گردی کےخلاف جنگ میں 537 فوج کے اہلکار شہید ہوئے۔ ہم نے اس جنگ میں 6.9 ارب ڈالر کی قربانی دی۔

انہوں نے بتایا کہ جس رات علامہ اقبال پارک لاہور میں دھماکاہوا اسی وقت انٹیلی جنس بنیاد پر ملک بھر میں آپریشن شروع کر دیے گئے تھے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں بھارتی مداخلت بے نقاب ہو گئی ہے اور کل بھوشن کی گرفتاری اس کا ثبوت ہے۔ بھارتی جاسوس سے تحقیقات میں دہشت گرد نیٹ ورک پکڑا گیا۔ انہوں نے واضح کر دیا کہ بلوچستان میں حالات بدل رہے ہیں۔ بھارتی وزیراعظم نے بلوچستان سے متعلق بیان دیا تو پوری دنیا نے اس پر ردعمل بھی دیکھ لیا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے پریس بریفنگ میں واضح کیا کہ پاکستان مخالف نعرے کسی صورت بھی قبول نہیں۔ ایم کیو ایم رہنماوں کو رینجرز ہیڈکوارٹر بلا کر حملہ کرنےوالوں کی نشاندہی کرائی گئی۔ پاکستان کےخلاف نعرے لگانے والا شخص کسی اور ملک میں بیٹھا ہے۔ کراچی آپریشن سے دہشت گردی کے واقعات میں 74 فیصد کمی آئی۔ ٹارگٹ کلنگ‘ بھتہ خوری اور اغوا برائے تاوان کی وارداتیں بھی کم ہو گئیں۔

انہوں نے کہا داعش کی پاکستان میں گھسنے کی کوششیں ناکام بنا دیں۔ لوگوں کو ہزار ہزار روپے دے کر بھی داعش کے حق میں وال چاکنگ کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ داعش سے تعلق رکھنے والے تین سو نو افراد پکڑے گئے۔ پاکستان میں داعش کا امیر حافظ عمر فورسز پر حملوں میں ملوث رہا۔

پاک فوج کے ترجمان نے کہا پنجاب میں رینجرز کو اختیارات دینے سے متعلق بات ہو رہی ہے۔ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد پوری قوم کےلئے بہتر ہو گا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے پریس بریفنگ میں واضح کیا کہ پاکستان مخالف نعرے کسی صورت بھی قبول نہیں۔ ایم کیو ایم رہنماوں کو رینجرز ہیڈکوارٹر بلا کر حملہ کرنےوالوں کی نشاندہی کرائی گئی۔ پاکستان کےخلاف نعرے لگانے والا شخص کسی اور ملک میں بیٹھا ہے۔ کراچی آپریشن سے دہشت گردی کے واقعات میں 74 فیصد کمی آئی۔ ٹارگٹ کلنگ‘ بھتہ خوری اور اغوا برائے تاوان کی وارداتیں بھی کم ہو گئیں۔

انہوں نے کہا داعش کی پاکستان میں گھسنے کی کوششیں ناکام بنا دیں۔ لوگوں کو ہزار ہزار روپے دے کر بھی داعش کے حق میں وال چاکنگ کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ داعش سے تعلق رکھنے والے تین سو نو افراد پکڑے گئے۔ پاکستان میں داعش کا امیر حافظ عمر فورسز پر حملوں میں ملوث رہا۔

ترجمان پاک فوج نے کہا پاکستان میں دہشت گردوں کا سایہ بھی برداشت نہیں کریں گے۔ ہماراکام ابھی ختم نہیں ہوا۔ افغانستان میں دہشت گردوں کی موجودگی پاکستان کیلئے خطرہ ہے۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment