اتوار, 24 نومبر 2024


2018ء کے انتخابات میں بھی ان کے ہاتھ کچھ نہیں آئے گا

ایمز ٹی وی(اسلام آباد) وفاقی وزیر برائے ترقی و بہبود آبادی احسن اقبال نے کہا ہے کہ 2 نومبر کو اسلام آباد نہیں عمران کی سیاست بند ہوجائے گی،

عمران خان (ن) لیگ کا اثاثہ ہیں، عمران خان کی ہٹلر کی طرز کی سیاست سے ان کا اپنا نقصان ہورہا ہے، اس طرز سیاست سے ن لیگ کو 2018 ء میں دو تہائی اکثریت ملے گی۔

احسن اقبال نے کہا کہ پہلی چیز تو یہ دیکھنے والی ہے کہ کیا واقعی عمران خان کا ایشو کرپشن اور شفافیت ہے یا سیاست؟ اگر عمران خان واقعی کرپشن کا خاتمہ چاہتے ہیں

تو ان کا عمل اس کے مطابق ہوتا ، کے پی کے میں ان کے وزیر اعلیٰ اور وزیروں کی بدترین کرپشن کے ثبوت پیش کئے،بجائے یہ کہ وہ اپنی حکومت کی انکوائری کراتے انہوں نے اپنے ایم این ایز اور ایم پی ایز کی سرزنش کر دی ،صوبائی احتساب کمیشن کی چھٹی کرا دی ،شیر پاؤ کی پارٹی کے وزراء کو کرپشن پر فارغ کیا اور پھر واپس بھی لے لیا ۔احسن اقبال کا کہنا تھا کہ عمران خان اپنے آپ کو ’’مسٹر کلین ‘‘ بنا کر پیش کرتے ہیں لیکن ان کا پورا عمل ان کی کرپشن کہانی کے بالکل برعکس ہے ،

پہلی بات سمجھ لینی چاہئے کہ کرپشن اور شفافیت عمران خان کا ایشو ہی نہیں ہے ،وہ پانامہ کے نام پر سیاست کر رہے ہیں اور انہیں خوف ہے کہ اگر حکومت کو سال ڈیڑھ سال مل گیا اور ان کے منصوبے پورے ہو گئے تو 2018ء کے انتخابات میں بھی ان کے ہاتھ کچھ نہیں آئے گا ۔

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ دو نومبر کو اسلام آباد بند نہیں ہوگا بلکہ عمران خان کی سیاست بند ہو جائے گی، حکومت پر سکون ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان ن لیگ کا اثاثہ ہیں، اِنہوں نے جو طرز سیاست اپنا رکھا ہے وہ ہٹلر کی طرز کی سیاست کر رہے ہیں ،عمران خان کی سیاست سے ن لیگ کو فائدہ ہورہا ہے۔ احسن اقبال نے کہا کہ عوام نے (ن) لیگ کو وہاں بھی مینڈیٹ دیا جہاں عمران خان جیتے تھے،

عمران کی اس طرز سیاست کی وجہ سے ہمیں کشمیر میں دو تہائی اکثریت ملی اور 2018 ء کے عام انتخابات میں بھی دو تہائی اکثریت حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ ملک مشکل سے ترقی کے سفر پر گامزن ہوا ہے ،قوم چاہتی ہے کہ ملک چلے ،ہم نے فساد کی سیاست کو روکنا ہے،

حکومت عمران کے احتجاج کے وقت ممکنہ خدشات سے نمٹنے کیلئے انتظامات کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت بھارت پاکستان کی سرحدوں پر کشیدگی بڑھا رہا ہے ،دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری ہے ،کشمیری عوام پاکستان کی جانب دیکھ رہے ہیں، اس وقت ہمیں اتحاد کی کی ضرورت ہے اور عمران خان نے یہ کونسا وقت چنا ہے؟ ان کے اس عمل س دشمن کو طاقت مل رہی ہے

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment