ایمزٹی وی(اسلام آباد)وسط ایشیائی علاقائی اقتصادی تنظیم کاریک کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نوازشریف نے کہا کہ کاریک پروگرام کا تصور 1996میں پیش کیا گیا جس کا مقصد رکن ملکوں میں پائیدار ترقی کے اہداف حاصل کرنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ علاقائی روابط میں مضبوطی کے لیے مواصلاتی نظام کی ترقی ضروری ہے ،کاریک وسط ایشیائی ممالک کی منڈیوں تک پہنچنے کا ذریعہ ہے
وزیراعظم نے کہا کہ کاریک وسط ایشیائی منڈیوں تک پہنچنے کا اہم منصوبہ اور رکن ممالک میں تعاون بڑھانے کے لیے اہم فورم ہے۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ وسط ایشیائی علاقائی اقتصادی تنظیم کے رکن ممالک میں تعاون غربت کے خاتمے میں مدد گار ثابت ہو گا ،کاریک ملکوں کی شراکت ترقی کے خواب کو حقیقت میں بدلے گی ۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کاریک ملکوں میں اہم ادارہ ہے ۔نواز شریف نے مزید کہا کہ کاریک ممالک آپس میں توانائی ٹرانسپورٹ اور تجارت میں تعاون کر سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ کاریک تنظیم میں دس ممالک شامل ہیں جن میں پاکستان ،چین ،افغانستان ،آذربائیجان ،قازقستان ،کر غزستان ،منگولیا ،تاجکستان ،ترکمانستان اور ازبکستان بھی شامل ہیں ۔