ایمزٹی وی(اسلام آباد) اسلام آباد میں وکلاءسے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جمہوریت ڈی ریل کئے بغیر احتساب چاہتے ہیں ، جموریت الیکشن کرانے سے نہیں آتی بلکہ شفاف الیکشن ہوں تو صاف جموریت آتی ہے ۔”الیکشن تو ڈکٹیٹر بھی کراتے تھے “۔ آزاد عدلیہ ہی حکومت کی کرپشن روک سکتی ہے ۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ سب سے پہلے آزاد عدلیہ کیلئے جدوجہد کی ۔ کرپشن کی جنگ پاکستان کی جنگ ہے ، طاقتور کو قانون کے تحت لانا ہو گا ۔ ”جب وزیر اعظم کرپشن کرتا ہے تو ملک اور اداروں کو تباہ کرتا ہے مگر حکومت دھاندلی کی تحقیقات کیلئے تیار نہیں تاہم کرپشن میں حکومت کو ہر صورت جوا ب دینا ہو گا ۔ حکومت اپنی کرپشن بچانے کیلئے کام کر رہی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم سے لیکر پٹواری تک سب قانون کے ماتحت ہیں ، ملک پیسے لوٹنے اور کرپشن سے تباہ نہیں ہوتے بلکہ جب ادارے تباہ ہوتے ہیں تو ملک تباہ ہوتے ہیں ۔خورشید شاہ کو ڈبل شاہ قرار دیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ نواز شریف کے خلاف نیب میں 14کیس ہیں اور خورشید ہ کے بھی نیب میں کیس ہیں تاہم انہوں نے ملکر نیب کے چیئرمین کو تعینات کیا اور اب خورشید شاہ کس طرح نواز شریف کے خلاف بات کر سکتے ہیں ؟نریندر مودی پاکستان کو بدنام کرنے کیلئے کوئی موقع نہیں جانے دیتا۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ نواز شریف نے پارلیمنٹ میں جھوٹ بولا ، ملک چلانے کیلئے قرضے لے لے کر ملک کو گروی رکھ دیا گیا ہے ۔ تمام دروازوں پر گئے مگر انصاف نہیں ملا ۔” آج پریسن کانفرنس میں حکومتی کرپشن کی نئی داستانیں رکھوں گا کہ حکمران کیسے پیسے بناتے ہیں ۔
عمران خان نے کہا کہ جب مشر ف نے مجھے 8دن کیلئے جیل بھیجا تو وہاں کو ئی امیر آدمی قید نہیں تھا بلکہ سارے غریب تھے۔ حکمران پیسہ لوٹ کر باہر لے جا رہے ہیں مگر حکومتی وزیر کہتا ہے کہ عوام کرپشن کو بھول جائے گی ۔