ایمزٹی وی(اسلام آباد) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سیاسی جماعتوں کے ساتھ مشاورتی اجلاس کے دوران 2018 کے انتخابات کے لئے مجوزہ ضابطہ اخلاق پیش کردیا ہے۔
الیکشن کمیشن میں سیاسی جماعتوں کا مشاورتی اجلاس چیف الیکشن کمشنر جسٹس ( ر ) سردار رضا خان کی زیر صدرات جاری ہے،جس میں الیکشن کمیشن ممبران سمیت 16 پارلیمانی سیاسی جماعتوں کے نمائندے بھی شریک ہیں۔
اجلاس میں کسی سیاسی جماعت کا کوئی سربراہ شریک نہیں ہوا تاہم مسلم لیگ (ن) کی جانب سے انوشہ رحمان، عبدالقادر بلوچ، طارق فضل چوہدری، پیپلزپارٹی کی جانب سے نیئر بخاری، لطیف کھوسہ، فیصل کریم کنڈی اور پی ٹی آئی کی جانب سے عارف علوی نے شرکت کی۔
اجلاس میں سانحہ کوئٹہ کے شہداء کے ایصال ثواب کے لئے دعائے مغفرت کی گئی، اس موقع پر چیف الیکشن جسٹس ( ر ) سردار رضا خان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن ایک آزاد اور خود مختار ادارہ ہے، صاف شفاف منصفانہ الیکشن کا انعقاد الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے اور الیکشن کمیشن انتخابی عمل کو شفاف بنانے کے لئے کوشاں ہے جب کہ ملک میں شفاف انتخابات کے لیے سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی سمیت میڈیا کے ساتھ مل کر کوششیں کر رہے ہیں۔
سردار رضا خان نے کہا کہ آئین الیکشن کمیشن کو منصفانہ انتخابات کے لیے تمام اختیارات دیتا ہے، آئندہ عام انتخابات کے لیے ضابطہ اخلاق کا مسودہ تیار کرلیا گیا ہے جس پر سیاسی جماعتوں سے مشاورت کی جائے گی، سپریم کورٹ نے انتخابات میں اسلحے کی نمائش اور پیسے کے بے دریغ استعمال پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو انتخابات کے تمام امور کا ذمے دار قرار دیا لہذا مجوزہ انتخابی ضابطہ اخلاق سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں ہی تیار کیا گیا ہے۔ جلسے جلوسوں پر پابندی سے پر امن الیکشن کا انعقاد ممکن ہے جب کہ الیکشن کے دوران پیسے سمیت اسلحہ کا بے دریغ استعمال بھی روکا جائے۔