ایمزٹی وی(اسلام آباد)سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئےوزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ عدالتی ریمارکس پر تبصرہ نہیں کرسکتا، سپریم کورٹ کی فائنڈنگ کا احترام کرتے ہیں اور وزیراعظم بھی عدلیہ پر مکمل اعتماد کا اظہار کرچکے ہیں جب کہ عدالت پاناما لیکس پر کمیشن بنائے یا کوئی اور حکم دے مانیں گے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ عدالت نے واضح پیغام دیا ہے کہ وہ چاہتے ہیں کہ اس معاملے کو جلد سے جلد حل کیا جائے لہذا اس کے بعد سڑکوں پر احتجاج کا کوئی مقصد نہیں رہتا، عدالت کے سامنے ہم دونوں فریق کھڑے ہیں اور یہاں سے سب ڈرائی کلین ہوکر نکلیں گے۔
اس سے قبل مسلم لیگ (ن) کے رہنما طلال چوہدری کا سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ جب عدالتیں فیصلہ کرتی ہیں تویہ لوگ فیصلہ نہیں مانتے ، عمران خان کے ثبوتوں کے کاغذ کہاں گئے اور وہ آج عدالت کیوں نہیں آئے، ہم تو تلاشی کے لیے تیار ہیں لیکن کل عمران خان کی بھی تلاشی ہونے والی ہے۔
ان کا کہناتھا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ سرکاری غنڈے بنے ہوئے ہیں جب کہ 2 سال پہلے بھی اداروں کو نشانہ بنایا گیا اور 2سال پہلے جو کھیل کھیلا گیا تو وہ پھر کھیلا جا رہا ہے۔