ایمزٹی وی(اسلام آباد)تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین کے خلاف درخواست میں سیکیورٹیز اینڈایکس چینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) نے اپنا جواب سپریم کورٹ میں داخل کرادیا جس میں کہا گیا ہے کہ جہانگیر ترین نے غیر قانونی طور پر حاصل کردہ 7کروڑ سے زائد رقم واپس کی اور جرمانہ بھی ادا کیا ۔
ذرائع کے مطابق جواب میں جہانگیر ترین کو جرم قرار دیتے ہوئے سپریم کور ٹ کو بتایا گیا ہے کہ انہیں ان سائیڈ ٹریڈنگ پر تحقیقات کا سامنا کرنا پڑا جس کے بعد یونائٹڈشوگر ملز کے شیئر کی غیر قانونی فروخت پر جرمانہ کیا گیا جو انہوں نے ادا کر دیا ہے اور غیر قانونی طور پر کمائے گئے 7کروڑ سے زائد بھی واپس کر دیے ہیں ۔
جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں قائم سپریم کورٹ کا تین رکنی بینچ آج جہانگیر ترین کی نااہلی کے حوالے سے حنیف عباسی کی درخواست پر سماعت کر یگا اور اس موقع پر ایس ای سی پی کا یہ جواب کیس میں انتہائی اہم کردار ادا کر سکتا ہے کیونکہ جہانگیر ترین نے سپریم کورٹ میں دیے گئے جواب میں جہانگیر ترین نے آف شور کمپنیوں سے انکار کیا ہے۔
جواب میں مزید کہا گیا ہے کہ جہانگیر ترین نے یونائٹیڈ شوگر ملز کے حصول کیلئے ان سائیڈر ٹریڈنگ آرڈیننس 1969ءاور کمپنیز آرڈیننس 1984ءکی خلاف ورزی بھی کی اور سات کروڑ کمائے جن میں سے انہوں نے 7کروڑ سے زائد واپس کر دیے ہیں جس میں جرمانے اورمعاملے کی تحقیقات پر ریگولیٹر کے خرچے کی مد میں رقم شامل ہے ۔
ایس ای سی پی نے اپنے جواب میں یہ بھی کہا ہے کہ جہانگیر ترین کو بطور ڈائریکٹر جے ڈی ڈبلیوان کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے یونائٹیڈ شوگر ملز کے حصول کے لئے معاملات طے کر نے کا اختیار بھی دے رکھا تھا جس کے بعد انہوں نے سیکیورٹیز اینڈ ایکس چینج آرڈیننس 1969ءکے سیکشن 15 اے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے 7کروڑ سے زائد رقم حاصل کی۔”نومبر 2004ءسے نومبر 2005ءتک شوگر مل کے شیئرز میں تمام تر تجارت اور قیمتوں کا تعین بھی جہانگیر ترین کا اختیار میں تھا اور ایس اسی سی پی ایکٹ 1997ءکے تحت تحقیقات کا حکم 12دسمبر 2006ءکو دیا گیا ۔
جواب میں یہ انکشاف بھی کیا گیا ہے کہ جہانگیر ترین نے حاجی خان اور اللہ یار کے نام پر 3لاکھ 41ہزار 780شیئرز حاصل کیے اور شوگر مل اور سٹاک مارکیٹ میں اپنے شیئر ہولڈرز کو فروخت کر کے سات کروڑ سے زائد رقم کمائی ۔
بعد میں ایس ای سی پی نے 3دسمبر 2007ءکو ایک خط کے ذریعے غیر قانونی رقم کے الزامات پر وضاحت طلب کی جس کے جواب میں جہانگیر ترین نے 8دسمبر کو جواب جمع کرایا اور الزامات تسلیم کرتے ہوئے سات کروڑ سے زائد رقم واپس کر دی ۔