ایمزٹی وی(اسلام آباد)مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ برطانوی وزیر خارجہ سے اقتصادی اور علاقائی امور پر بات چیت ہوئی جس دوران پاکستان اوربرطانیہ نے باہمی روابط تجارتی سطح پربڑھانےکااعادہ کیا ہے،برطانیہ کی جانب سے پاکستان کے ساتھ تعلیم کے شعبے میں مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی گئی ہے۔
برطانوی وزیر خارجہ کو ملات میں کشمیر کی صورتحال اورایل او سی پربریف کیا اور اپنی تشویش سے آگا ہ کیا ،برطانوی وزیرخارجہ نے ہماری تشویش کوسمجھا ہے۔سرتاج عزیز کاکہنا تھا کہ بورس جانسن نے پاک بھارت مذاکرات کی بحالی کی خواہش ظاہرکی ہے ۔سرتاج عزیز نے کہا کہ وزیراعظم نوازشریف نے برطانوی وزیراعظم کو آئندہ سال دورہ پاکستان کی دعوت دی ہے ۔
اس موقع پر برطانوی وزیر خارجہ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں پہلی بار پاکستان آیاہوں اور یہاں آکر بہت خوشی ہوئی ہے،سرتاج عزیز سے ملاقات کے دوران سیکیورٹی اور تجارتی سطح پر پاکستان کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت تیزی سے ترقی کر رہی ہے جبکہ پاکستان کی دہشتگردی کیخلاف جنگ میں قربانیاں قابل تحسین ہیں ۔انہوں نے کہا کہ خطے میں سیکیورٹی معاملہ بہت اہم ہے جس پر پاکستان کے ساتھ ہیں اور پاکستان خطے کا اہم ملک ہے ۔ان کا کہناتھا کہ تجارتی سطح پر پاکستان میں سرمایہ کاری کی حمایت کرتاہوں اور پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے بہت سے مواقع موجود ہیں ۔
ان کا کہناتھا کہ پاکستان اس خطے کا اہم ملک ہے ،پاکستان کے ساتھ تجارتی روابط کو فروغ دینا چاہتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ کنٹرول لائن کے دونوں اطراف واقعات پر تشویش ہے ،فریقین کو مثبت مذاکرات کرنے چاہیے ،پاکستا ن اور بھارت مسئلہ کشمیر کا مستقل حل تلاش کریں
۔
اس موقع پر مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہناتھا کہ برطانوی وزیر خارجہ بورس جانسن نے پاک بھارت مذاکرات کی بحالی کی خواہش ظاہرکی ہے ، وزیراعظم نوازشریف نے برطانوی وزیراعظم کو آئندہ سال دورہ پاکستان کی دعوت دی ہے ،اس موقع پر برطانوی وزیر خارجہ بورس جانسن نے کہاہے کہ پاکستا ن اور بھارت مسئلہ کشمیر کا مستقل حل تلاش کریں،فریقین کو مثبت مذاکرات کرنے چاہیے، کنٹرول لائن کے دونوں اطراف واقعات پر تشویش ہے۔