ایمزٹی وی(اسلام آباد)ترجمان دفتر خارجہ نفیس ذکریا نے کہاہے کہ ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں شرکت کا مقصد افغانستان میں امن کا قیام اور خطے میں امن وامان کی صورتحال کو بہتر بنانا ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ بھارت کے ساتھ جب بھی مذاکرات ہوں گے جس میں تمام تصفیہ طلب مسائل پر بات چیت ہو گی.
دفترخارجہ میں ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ بھارت کے منفی رویے کے باوجود پاکستان ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں شریک ہوگا۔ کانفرنس کااپنا ایجنڈا ہے ، گزشتہ کانفرنس میں زیرغورایجنڈے پرمزید غورکیاجائےگا۔ انہوں نے کہا کہ امریکی صدر کی طرف سے مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر کردار ادا کرنے کاارادہ خوش آئند ہے۔
پاک امریکہ تعلقات کو تاریخی تناظر میں دیکھا جانا چاہیے،امریکی صدر کو دورہ پاکستان پر خوش آمدید کہیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کا ٹرمپ کو ٹیلی فون ایک معمول کی کال تھی، ہم امریکہ کے ساتھ اپنے تعلقات کو اہمیت دیتے ہیں اور ان میں اضافہ کے خواہشمند ہیں۔
ترجمان دفترخارجہ نے کہاکہ سی پیک پاکستان اور چین کا مشترکہ منصوبہ ہے ، اس میں دیگر ممالک کی شمولیت سے متعلق فیصلہ دونوں ملک مل کرکریں گے۔ پاک روس تعلقات میں تیزی سے بہتری آرہی ہے۔