ایمز ٹی وی (اسلام آباد) ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹیلی جنس(آئی ایس آئی) لیفٹننٹ جنرل رضوان اختر نے اتوار کو کابل کا دورہ کیا اور افغان صدر اشرف غنی سے ملاقات کی جس میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں دونوں ملکوں کے درمیان تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ افغان صدارتی محل سے پشتو اور زری زبان میں جاری اعلامیے کے مطابق افغان صدر اور آئی ایس آئی چیف نے دونوں ملکوں میں انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خلاف لڑائی میں دونوں اطراف مشترکہ کوششوں کو مضبوط کرنے پر بات چیت کی۔ دونوں فریقین نے پاکستان، افغانستان اور خطے میں امن کے لیے تعاون بڑھانے پر رضامندی ظاہر کی۔یہ 16 دسمبر کو پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر حملے میں 132 بچوں سمیت 140 سے زائد افراد کی ہلاکت کے بعد آئی اسی آئی چیف کا افغانستان کا دوسرا دورہ تھا۔اس سے قبل پشاور میں حملے کے اگلے دن انہوں نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے ہمراہ کابل کا ایک روزہ ہنگامی دورہ کیا تھا جس میں افغان صدر اشرف غنی اور افغانستان میں موجود اتحادی افواج کے کمانڈر جان کیمبل سے افغانستان میں موجود شدت پسند گروپوں کے حملے میں ملوث ہونے سے متعلق اہم انٹیلی جنس انفارمیشن کا تبادلہ کیا۔ آرمی چیف نے پشاور حملے میں ممکنہ طور پر ملوث کنڑ میں مقیم طالبان گروپوں کے خلاف کارروائی کے حوالے سے افغان حکومت اور ایساف افواج سے یقین دہانی حاصل کی تھی۔اس کے بعد پاکستان کی جانب سے فراہم کردہ اطلاعات کی بنیاد پر کنڑ میں بڑے پیمانے پر آپریشن کیا گیا تھا۔ دورے کے دوران ااشرف غنی نے جنرل راحیل شریف کو یقین دہانی کرائی تھی کہ افغان سرزمین پاکستان کے خلاف دہشت گردی کے لیے استعمال نہیں ہونے دیں گے۔
آئی ایس آئی چیف لیفٹننٹ جنرل رضوان اختر کی افغان صدر سے ملاقات
- 12/01/2015
- K2_CATEGORY اسلام آباد
- 1760 K2_VIEWS
Leave a comment