اتوار, 24 نومبر 2024


ہارس ٹریڈنگ کی روک تھام کیلئے 22ویں ترمیم پر اے پی سی بلانے کا فیصلہ

ایمز ٹی وی (اسلام آباد) وزیر اعظم نواز شریف نے سینیٹ کے انتخابات میں شفافیت کو یقینی بنانے اور ہارس ٹریڈنگ کی حوصلہ شکنی کیلیے 22  ویں آئینی ترمیم پر کل جماعتی کانفرنس (آل پارٹیز کانفرنس) بلانے پر مشاورت شروع کر دی تاکہ سینیٹ کے الیکشن پر اتفاق رائے پیدا کیا جاسکے۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم چاہتے ہیں کہ آئین کی 8 ویں ترمیم اور ایل ایف او 2002 کو ختم کر کے سینیٹ کے الیکشن کیلیے آئین کے اصل رولز کو بحال کیا جائے جس کے تحت سینیٹ کا الیکشن خفیہ رائے شماری کے بجائے اوپن طریق کار کے مطابق ہو۔ مختلف سیاسی جماعتوں کے ساتھ رابطہ کے سلسلے میں قائم کی گئی 2کمیٹیوں نے بدھ کو وزیراعظم ہاؤس میں نواز شریف کے ساتھ ملاقات کی اور اپنی رپورٹس پیش کیں۔ ایک کمیٹی نے آئین میں 22 ویں ترمیم کا ابتدائی مسودہ پیش کیا جس کے تحت آرٹیکل 59 (1) ، 63 اے اور 226 میں تبدیلی کی سفارشات شامل ہیں۔ مجوزہ بل کے تحت وزیراعظم، وزرائے اعلیٰ کے طریقہ انتخاب کی طرح سینیٹ کے الیکشن کیلیے خفیہ رائے شماری کی شرط ختم کردی جائے۔

اسی طرح فاٹا کا ہر رکن صرف ایک ووٹ ڈال سکے گا۔ اجلاس کے دوران وزیراعظم نے کمیٹیوں کے ارکان سے کہا کہ وہ سیاسی جماعتوں کے ساتھ اپنے روابط میں اضافہ کریں تاکہ درکار آئینی ترمیم سمیت سینیٹ انتخابات سے قبل ہارس ٹریڈنگ کی روک تھام کیلیے ضروری طریقہ کار پر اتفاق ہو سکے۔ حکام نے بتایا کہ ہارس ٹریڈنگ کے خاتمے کیلیے آئینی ترمیم کے بارے میں متعدد سیاسی جماعتوں کی جانب سے تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے۔ جس کے باعث حکومت نے شو آف ہینڈ اور ڈویژن کے طریقہ کار کے تحت الیکشن کرانے کے بجائے بیلٹ پیپرز پر قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے ارکان کے نام اور امیدواروں کیلیے پہلی اور دوسری ترجیح لکھنے کی تجویز کا بھی جائزہ لینا شروع کردیا۔ حکام کے مطابق مسلم لیگ(ن) اور تحریک انصاف کے درمیان بیک چینل رابطوں کو مزید بہتر بنانے پر کام جاری ہے اور ان رابطوں کے نتیجے میں آئندہ 48 گھنٹوں میں وزیر اعظم کی عمران خان سے ٹیلی فون پر رابطے کا بھی امکان ہے۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment