وزیرمملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ مردم شماری کا عمل تمام صوبوں میں ایک ساتھ شروع کیا جائے گااور اسے دومرحلوں میں مکمل کیا جائے گا، پہلا مرحلہ 15 مارچ تا 15 اپریل اور دوسرا 25اپریل سے 25مئی تک ہوگا۔مردم شماری کیلئے18 ارب روپے کا بجٹ رکھا گیا ہے اور اس دوران غلط اعدادوشمارفراہم کرنے والے کو 6ماہ قید اور 50ہزار روپے جرمانے کی سزا دی جائے گی ۔
تفصیلات کے مطابق وزیرمملکت مریم اورنگزیب کا پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ مشترکہ مفادات کونسل میں مردم شماری پراتفاق رائے ہوااور اس عمل کے لیے عملے کی تربیت مکمل ہوچکی ہے جس کیلئے مقامی لوگوں کو استعمال کیا جائے گا۔پہلی بار مردم شماری میں خواجہ سراوں، ڈس ایبلز اور ملک میں موجود دہری شہریت رکھنے والوں کا بھی اندراج ہوگاجبکہ خانہ شماری کے لیے 3دن رکھے گئے ہیں جس میں سے ایک دن بے گھر افراد کے اندراج کے لیے رکھا گیا ہے جبکہ اس سارے عمل کیلئے ساڑھے 18 بلین روپے بجٹ رکھا گیااور مردم شماری کا عمل مکمل ہونے کے بعد اس پر اضافی آنیوالی لاگت کا بھی اعلان کردیا جائے گا۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ فیز ون اور2 میں جو ضلع شامل کیے گئے ہیں ان کی تفصیلات فارمزمیں درج ہیں۔مردم شماری ، انتخابی حلقہ بندیوں، این ایف سی ایوارڈ کے لیے اہم ہے ۔انہوں نے کہا کہ مردم شماری آئینی ذمے داری ہے،ہم سب کا فرض ہے کہ مردم شماری عملے کے ساتھ تعاون کریں اور عوام اس مرحلے میں رہ جانے والے گھر اور افراد کی نشاندہی اور کسی بھی قسم کی شکایت 0800.57574اس نمبر پر دیں ۔
اس سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ این ایف سی کمیٹی بنائی گئی ہے جسے ڈائریکٹر فائنانس دیکھ رہے ہیں جبکہ پورے پاکستان میں سنسز کا عمل 25مئی کو مکمل ہوجائے گا ۔ ملک کی تاریخ میں 5بار مردم شماری ہوئی جبکہ 1996میں نوازشریف نے ملک میں مردم شماری کرائی تھی اور اب 19سال بعد ہونیوالی مردم شماری نواز حکومت میں ہی ہورہی ہے۔