ایمزٹی وی(اسلام آباد)سندھ طاس معاہدے پر پاکستان اور بھارت میں ہونے والے مذاکرات کا پہلا سیشن ختم ہوگیا ۔ مذاکرات کے دوران پاکستان نے بھارت کے رتلے ڈیم کا معاملہ عالمی ثالثی عدالت میں اٹھانے کا عندیہ دے دیا جبکہ بھارتی وفد نے کشن گنگا اور رتلے ڈیم کے ڈیزائن دکھانے اور متنازعہ ڈیموں پر بات کرنے سے انکار کردیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سندھ طاس معاہدے پر پاکستان اور بھارت کے مذاکرات اسلام آباد میں ہوئے۔ اجلاس کے دوران پاکستان نے بھارت کے رتلے پن بجلی منصوبے پر اعتراض اٹھایا اور اس پر مزید کوئی بات چیت کرنے سے انکار کرتے ہوئے اس معاملے کو عالمی ثالثی عدالت لے جانے کا عندیہ دیا۔ پاکستان نے بھارت کے مزید تین پن بجلی منصوبوں پر بھی اعتراض اٹھایا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کو مد نظر رکھتے ہوئے پاکستان نے تینوں ڈیموں کے ڈیزائنوں پر اعتراضات اٹھائے لیکن بھارت کی طرف سے کوئی ٹھوس جواب سامنے نہیں آسکا۔ پاکستانی حکام پر امید ہیں کہ اس معاملے پر بھارت کسی حد تک پاکستان کے اعتراضات کو تسلیم کر سکتا ہے۔
دوسری جانب بھارتی وفد نے روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اجلاس کے دوران متنازعہ ڈیموں پر بات کرنے سے انکار کردیا۔ بھارتی وفد نے موقف اختیار کیا چونکہ اجلاس کے مینڈیٹ میں یہ بات شامل نہیں ہے اس لیے اس پر کوئی بات نہیں کریں گے بلکہ اجلاس کے مینڈیٹ کے مطابق صرف پانی کی تقسیم پر بات کریں گے۔ اجلاس کے دوران بھارت نے کشن گنگا اور رتلے ڈیم کے ڈیزائن بھی نہیں دکھائے۔
وزیر اعظم نوازشریف نے پاک افغان سرحد کھولنے کا حکم دیدیا
ذرائع کا کہنا ہے کہ مذاکرات کے پہلے سیشن میں فریقین نے بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق کیا اور اجلاس کل ہونے والے دوسرے سیشن تک کیلئے ملتوی کردیا۔