ایمز ٹی وی(فارن ڈیسک)آسٹریلوی حکومت نے اسلامی نقاب میں چہرے کو مکمل طور پر چھپانے والی خواتین کا کینبرا میں ملک کی پارلیمان کے احاطے میں داخلے کو محدود کرنے کے فیصلے کو واپس لے لیا ہے-حکام کا کہنا ہے کہ اب پارلیمان میں آنے والوں کو سکیورٹی حکام کو مختصراً اپنا چہرہ دکھانا ہوگا۔خواتین پارلیمان کے عوامی مقامات اور تمام گیلریوں میں نقاب پہن کر جا سکتی ہیں-اگر نقاب پوش سیاحوں پر پارلیمان کے احاطے میں داخلے کو محدود کرنے کا فیصلہ لاگو ہو جاتا تو اس سے نقاب پہننے اور پورا جسم ڈھانپنے والی مسلمان خواتین متاثر ہوتیں۔ملک کے وزیرِ اعظم ٹونی ایبٹ نے ماضی میں برقعے کو کپڑوں کو ’مخالفانہ‘ قرار دیتے ہوئی خواہش ظاہر کی تھی کہ لوگ اسے نہ پہنیں۔پارلیمان کے احاطے میں نقاب پوشوں کے داخلے کو محدود کرنے کا فیصلہ آسٹریلیا میں ’دہشت گرد حملے‘ اور آسٹریلوی ’جہادیوں‘ کا شام و عراق میں برسرِ پیکار دولتِ اسلامیہ کے شدت پسند گروپ کے ساتھ منسلق ہونے کے بڑھتے ہوئے خدشات کے پیشِ نظر کیا گیا تھا۔
Leave a comment